اسرائیل حکام نے ریاستی سیکیورٹی کا بہانہ بنا کر مسجد اقصی کے خطیب اور سپریم اسلامک کونسل کے سربراہ شیخ عکرمہ صبری کو 27 اپریل تک مقبوضہ بیت المقدس سے باہر کسی بھی جگہ کےسفر سے روک دیا۔ جمعرات کے روز نسلی امتیاز پر مبنی اسرائیلی وزارت خارجہ کی اس نئی کارروائی پر شیخ عکرمہ صبری نے کہا کہ یہ ظالمانہ فیصلہ آزادی اظہار رائے، اور آزادی سفر کے عالمی قوانین کے سراسر خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے میں مجھے اسرائیلی سیکیورٹی کے لیے خطرہ قرار دینا ایک بے بنیاد اور ناجائز تہمت ہے۔ انہوں نے کہا ’’ میں ہمیشہ سرکاری دعوتوں اور اکیڈمک یا دینی محافل میں شرکت کے لیے ملک سے باہر جاتا رہتا ہوں مگرکبھی اسرائیلی ریاست کی سیکیورٹی کے لیے خطرہ نہیں بنا۔ اس موقع پر انہوں نے اس غیر منصفانہ فیصلے کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا عندیہ بھی دیا۔ یاد رہے کہ صہیونی فوجی فیصلے کے مطابق شیخ صبری پر بچھلے چھ ماہ سے مسجد اقصی میں داخل ہونے پر بھی پابندی لگی ہوئی ہے۔