عالم اسلام کی متحدہ تنظیم “اسلامی کانفرنس” کے جنرل سیکرٹری پروفیسر اکمل الدین احسان اوگلو نے پیر کے روز فلسطینی شہر بیت لحم میں غاصب یہودیوں کے ہاتھوں ایک مسجد اور قرآن کریم کو ندرآتش کئے جانے والے واقعے کی شدید مذمت کی ہے. ان کا کہنا ہے کہ مقدس مقامات کی دانستہ بے حرمتی عالمی قوانین اور جنیوا معاہدے کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی ہے. پیر کے روز جدہ سے ذرائع ابلاغ کے لیے جاری اپنے ایک بیان میں اکمل الدین احسان اوگلو نے یہودیوں کے ہاتھوں بیت لحم میں فجارکے مقام پر مسجد اور قرآن کریم کے نسخوں کی شہادت اور دیواروں پر اسلام دشمنی پر مبنی عبارات کی چاکنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی. ان کا کہنا ہے کہ مساجد پر حملے اور قرآن کریم کو نذرآتش کرنے کے واقعات نہ صرف قابل مذمت ہیں بلکہ ناقابل برداشت ہیں. یہ کسی ایک مسجد پرحملہ نہیں بلکہ عالم اسلام کے تمام مقدس مقامات پر حملےکے مترادف ہے. او آئی سی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ فلسطین میں یہودیوں کا وجود ہی سرے سے غیرقانونی ہے. انہیں وہاں رہنے کا حق حاصل نہیں تووہ مسلمانوں کے مقدس مقامات کو کیسے نقصان پہنچا سکتے ہیں. انہوں نے امریکا ، روس، یورپی یونین اور اقوام متحدہ پرمشتمل گروپ سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین میں اسرائیل کے ہاتھوں ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور یہودیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کے مقدس مقامات کی بے حرمتی کا سخت نوٹس لیے اور واقعہ کی تحقیقات کرائے.