Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

طوفان الاقصیٰ نے قابض دشمن کو نفسیاتی، فوجی اور انٹیلی جنس شکست دی

غزہ(مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے بیرون ملک امور کے سربراہ خالد مشعل نے آج جمعہ کی شام کہا ہے کہ صہیونی قابض دشمن کو طوفان الاقصیٰ کی طرف سے جو کاری ضرب لگی ہے اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔

انہوں نے کہا کہ سات اکتوبر کو اسرائیل کے خلاف شروع کیے گئے طوفان الاقصیٰ معرکے میں القدس کو اسرائیل میں ضم کرنے، غرب اردن میں یہودی آباد کاری اور مسئلہ فلسطین کو ختم کرنے کی سازشوں کو ناکام بنا دیا گیا۔

خالد مشعل نے انٹرنیشنل اسلامک فورم فار پارلیمینٹیرینز کے زیر اہتمام ایک کانفرنس میں اپنے خطاب کے دوران مزید کہا کہ قابض دشمن کی جیلوں میں 5000 ہزار سے زائد فلسطینی قیدیوں کی مشکلات، 17 سال کے غزہ کے محاصرے کے بعد غزہ کی عوام کو سسک سسک کر مرنے پر مجبور کردیا گیا تھا۔ فلسطینی قوم کے نصب العین کو ختم کرنے کی سازش کی جا رہی تھی اور عرب ممالک کے ساتھ تعلقات کا دائرہ بڑھا کر فلسطینی تحریک آزادی کو دبانے کا منصوبہ تیار کیا گیا تھا۔

انہوں نے غزہ پر جنگوں سے لے کر فلسطین کی آزادی کے لیے طویل جدو جہد  اور طوفان الاقصیٰ معرکہ جیسا ایک بڑا قدم اٹھانے کے لیے مزاحمتی کام کی ترقی پر زور دیا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ غزہ پر حملہ آور زمینی افواج کا مقابلہ کرنے کے لیے قسام کے ایلیٹ مجاہدین کی متاثر کن کارکردگی ان کے خلوص ایمان اور قرآن کی پابندی کے علاوہ تربیت کے معیار کو ظاہر کرتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عرب قیادت صہیونی جارحیت کے سامنے بے بس دکھائی دیتی ہے، عرب اقدام سے لے کر آخری سربراہی اجلاس تک کوئی موثر اور ٹھوس فیصلہ نہیں کیا جا سکا ہے۔

خالد مشعل نے کہا کہ “اگر الجزائر، افغانستان اور ویت نامی غاصب طاقوتوں کے سامنے جھک جاتے تو وہ کبھی آزاد نہ ہوتے۔ ہم سے ہتھیار پھینکنے کا کہنے والے ان ملکوں کو دیکھیں جہاں بڑی بڑی استعماری طاقتوں کو شکست فاش اٹھانا پڑی۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ “طوفان الاقصیٰ نے قابض دشمن کو نفسیاتی، فوجی اور انٹیلی جنس شکست دی، اور یہ شکست انشاء اللہ جلد مکمل ہو گی۔”

انہوں نے کہا کہ 7 اکتوبر نے ثابت کر دیا کہ دہشت گرد صیہونی قابض دشمن کو شکست دی جا سکتی ہے اور اس نے مسئلہ فلسطین کے انصاف کے بارے میں دنیا بھر میں بیداری پیدا کی۔

انہوں نے کہا کہ “قابض دشمن اپنی وحشیانہ نوعیت کے لیے اس وقت ظاہر ہوا جب یہ ایک بپھرے ہوئے بیل میں تبدیل ہوا جس نے معصوم لوگوں پر ظلم کیا اور ہمارے پیارے غزہ کی پٹی میں اسکولوں، ہسپتالوں، مساجد، گرجا گھروں اور بنیادی انسانی ڈھانچے کو نشانہ بنایا۔

انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ جس طرح مغربی ممالک صیہونی قابض ریاست کی حمایت کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں عرب اور اسلامی قوم مزاحمت کے گرد متحد کیوں نہیں ہو جاتے؟

حماس کے بیرون ملک سربراہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ “صیہونی جارحیت کے 49 سال بعد مزاحمت فعال ہے۔ مجاھدین اور اور کچھ رہ نماوں کی شہادتوں کے باوجود لیکن ہماری سرنگیں، گولہ بارود اور ہتھیار اب بھی محفوظ ہیں۔ ہم اب بھی تدبیریں کرنے کے قابل ہیں۔ میزائل داغتے اور حملہ آور ٹینکوں کو نشانہ بناتے ہیں”۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan