Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

جنگ بندی اوراسرائیلی فوج کے انخلاء تک یرغمالی رہا نہیں ہوں گے:الحیہ

دوحہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے نائب سربراہ خلیل الحیہ نے زور دے کر کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کے خلاف فوجی جارحیت کو روکنے کے لیے ہونے والے مذاکرات میں اصل مسئلہ قابض کی جانب سے جنگ بندی کو قبول کرنے میں ناکامی اور غزہ کی پٹی سے انخلاء ہے”۔

الحیہ نے جمعرات کو الجزیرہ سیٹلائٹ چینل کو دیے گئے بیانات میں کہا کہ حماس اور فلسطینی مزاحمت ایک مستقل جنگ بندی اور ایک سنجیدہ اور حقیقی تبادلے کے معاہدے کے لیے سنجیدہ مذاکرات میں مصروف ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ “ہم اپنے پاس موجود قیدیوں کو نہیں رکھنا چاہتے اور انہیں اتفاق رائے اور سنجیدہ مذاکرات میں رہا کرنے کے لیے سنجیدہ ہیں۔ مذاکرات میں پیش رفت نہ ہونے کی وجہ اسرائیلی مداخلت ہے۔”

انہوں نے کہا کہ “قابض فوج نے ہمارے 50 قیدیوں کے بدلے ایک اسرائیلی خاتون فوجی کے تبادلے کی تجویز کو مسترد کر دیا۔ ان میں سے 30 ایسے ہیں جنہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ ہم اب بھی قابض ریاست اور ثالثوں سے اپنے موقف کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔

حماس کے رہ نما نے مزید کہا کہ “ہم جنگ بندی اور غزہ کی پٹی سے اسرائیلی قبضے کے انخلاء کے بغیر قیدیوں کو رہا نہیں کریں گے”۔

نئی امریکی پوزیشن کے حوالے سے خلیل الحیہ نے کہا کہ ’’امریکی بیانات اس سے پہلے سامنے آئے کہ ہمیں اسرائیل یا ثالثوں کی جانب سے ہمارے موقف کا کوئی جواب موصول ہوتا‘‘۔ ہم تبادلے کے معاہدے اور جنگ بندی تک پہنچنے کے امکان کے بارے میں امریکی بیانات کا خیرمقدم کرتے ہیں”۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ “مذاکرات میں قطر کے کردار کو مسخ کرنے اور اسے حماس پر دباؤ ڈالنے کے لیے استعمال کرنے  کی مذمت کرتے ہیں۔ حماس کسی قسم کے جنگ بندی مذاکرات میں فلسطینی قوم کے مفاد کو مقدم رکھتی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan