Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

’غزہ:ایک ایک گھرمیں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں قتل عام، لرزہ خیز واقعات

غزہ(مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’یورو- میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس آبزرویٹری‘ نے کہا ہے کہ اسے اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ کی پٹی میں دراندازی کے علاقوں میں گھروں پر چھاپوں کے دوران عام شہریوں کے خلاف سرعام قتل عام کے واقعات کے بارے میں چونکا دینے والی شہادتیں موصول ہوئی ہیں۔

انسانی حقوق گروپ نے کہا ہے کہ اس کے کارکنوں کو پتا چلا ہے کہ غزہ کے علاقوں میں اسرائیلی فوج گھر گھر تلاشی کے دوران مردوں کو قتل اورعورتوں بچوں اور عورتوں کے ساتھ بدسلوکی کررہی ہے۔ مردوں کو برہنہ کرکے انہیں گولیاں ماری جاتی اور انہیں خاندان کے سامنے بے دردی کے ساتھ شہید کردیا جاتا ہے۔

آبزرویٹری نے آج بدھ کو ایک بیان میں مزید کہا کہ اسے اسرائیلی فوج کی طرف سے منگل کی شام وسطی غزہ شہر میں عنان خاندان کے ایک گھر پر چھاپہ مارنے کے بارے میں اطلاعات موصول ہوئیں۔ قابض فوج نے بغیر کسی جواز کے گھر کے اندر موجود نوجوانوں پر براہ راست گولیاں چلائیں۔ بغیر کسی مزاحمت کے انہوں نے خواتین کو ایک کمرے میں جمع کیا اور پھر ان پر کئی گولے پھینکے جس کے نتیجے میں متعدد شہری شہید اور زخمی ہوئے۔

انسانی حقوق گروپ نے بتایا کہ انھیں موصول ہونے والی ابتدائی معلومات میں عنان، الغلینی، العشی اور الشرفہ خاندانوں کے 15 افراد جو آپس میں سسرالی رشتہ تھے شہید جب کہ درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔

یورو میڈ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ گھر میں پھنسے تقریباً 50 خواتین اور بچوں میں سے متعدد زخمی خواتین شامل ہیں۔ان میں سے بعض شدید زخمی ہیں اور اسرائیلی بمباری میں ان کے اعضا کٹ چکے ہیں۔

یورو میڈ نے ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی سے اپیل کی ہے کہ وہ ان زخمیوں کو بچانے کے لیے اس جگہ سے ان کی منتقلی کے لیے کوشش کرے۔

مقتولین کے ایک رشتہ دار نے آبزرویٹری کو اطلاع دی کہ اس کی بہن نے اسے اطلاع دی کہ اسرائیلی فوج نے گھر پرچھاپہ مارا اور نوجوانوں کوگولیاں مار کر شہید کر دیا ہے۔ وہاں 15 افراد بے دردی سے شہید کردیے گئے ہیں۔ خواتین اور بچوں سمیت کئی افراد زخمی ہوئے ہیں اور ان کے لیے طبی امداد کا کوئی انتظام موجود نہیں۔

ایمان العاشی نے محصور گھر کے اندر سےبتایا کہ میں غزہ شہر میں سابق الجلا ٹاور کے سامنے العودہ بلڈنگ میں اپنے خاندان کے متعدد افراد کے ساتھ بے گھر ہوں، فوجی دستوں نے عمارت پر چھاپہ مارا اور متعدد نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔ نوجوانوں کے کپڑے اتار دیے گئے اور کئی ایک کو وہیں گولیاں مار کر شہید کردیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ اس عمارت میں بہت سے خاندان اب بھی پناہ لیے ہوئے ہیں اور ان کے افراد کی کل تعداد 50 ہے جن میں خواتین اور بچے رہ گئے ہیں۔

خاتون نے کہا کہ میں زخمی ہوئی، ایک 9 ماہ کی بچی سمیت اور میرا 6 سالہ بچہ زخمی ہے۔ میری ماں اور میری بہن کی بیٹیاں زخمی ہیں۔ میرے کزن کا ہاتھ کاٹ دیا گیا۔ میری چچی کا ہاتھ کاٹا گیا۔ میرے بھائی سمیت کئی دیگر اقارب بھی شدید زخمی ہیں۔

انسانی حقوق گروپ کا کہنا ہے کہ خاتون نے بتا یا کہ “میرے شوہر اب ہمارے سامنے اپنے ہی خون میں ڈوبے ہوئے ہیں۔۔ ہمیں ڈر ہے کہ اسرائیلی فوجی ہم پرحملہ کرنے کے لیے واپس آئیں گے۔ ہم نے انہیں بتایا کہ ہم عام شہری ہیں اور سفید جھنڈا بلند کیا مگر انہوں نے بے دردی کے ساتھ ہم پر فائرنگ کی ہے۔

جس گھر کی خواتین کو نشانہ بنایا گیا ان میں سے ایک نے کہا کہ فوجیوں نے مردوں کو اکٹھا کیا اور انہیں برہنہ ہونے پرمجبور کیا گیا۔ ان کی تعداد 15 سے زیادہ تھی۔ پھر انہوں نے ان پر فائرنگ کی اور ہمارے سامنے انہیں قتل کر دیا۔

یورو میڈ نے اطلاع دی ہے کہ جن لوگوں کو شہید کیا گیاان کی شناخت عماد حمدی عبداللہ الغالینی، ان کے بیٹے حمدی، عبدالرحمٰن، احمد اور سراج، عبداللہ عیاد حمدی الغالینی اور ان کے بھائی حمام، محمد اور امین عنان ، بسام عنان، اور محمد فیاض الاعشی کے ناموں سے کی گئی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan