سلامتی کونسل کے 2 گھنٹے بند کمرہ اجلاس میں بھی اختلافات ختم نہ ہو سکے اور اجلاس ایک بار پھر ناکام ہوگیا۔
اجلاس میں ایک طرف امریکا انسانی ہمدردی کی بنیاد پر وقفے کا مطالبہ کر رہا ہے جب کہ کونسل کے دیگر اراکین ’انسانی بنیادوں پر جنگ بندی” کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ غزہ میں ضروری امداد کی فراہمی اور مزید ہلاکتوں کو روکا جا سکے۔
ادھر اقوام متحدہ میں فلسطینی نمائندے نے امریکا کو سیز فائر معاہدے میں رکاوٹ قرار دے دیا۔