اُردن کے دارالحکومت عمان میں جمعے کی سہ پہر درجنوں اردنی کارکنوں اورعام شہریوں نے اسرائیلی سفارت خانے کے سامنے مشتعل احتجاج کیا۔ احتجاج کرنے والے شہریوں نے بیت المقدس میں اسرائیلی مظالم اور مسجد اقصیٰ کے امور میں مداخلت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
میڈیا ذرائع نے بتایا متعدد سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے دارالحکومت عمان میں اسرائیلی غاصب ریاست سفارت خانے کے قریب دھرنا دیا۔انہوں نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی مظالم اور مسجد اقصیٰ کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی۔
نماز جمعہ کے بعد ہونے والے اس احتجاجی مظاہرے سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے قابض ریاست کے جرائم کی مذمت کی۔انہوں نے اردنی حکومت، مسلم امہ، عرب ممالک اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں کےخلاف اسرائیل کے منظم جرائم پرجرات مندانہ موقف اختیار کرے۔
منگل 17 جنوری کو اسرائیلی قابض پولیس نے اردن کے سفیر غسان المجالی کو مسجد اقصیٰ میں باب الاسباط سے داخل ہونے سے روک دیا تھا اور کہا تھا کہ انہوں نے مسجد اقصیٰ میں داخلے کے لیے اسرائیلی حکام سے پیشگی اجازت نہیں لی تھی۔ اردن نے اسرائیل کی اس حرکت پر شدید احتجاج کیا تھا۔
جبکہ اردنی سفیر نے قابض ریاست کے طور پر حکام سے پیشگی اجازت لینے سے انکار کر دیا۔
کئی مہینوں سے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی دراندازی اور گرفتاریوں کے نتیجے میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ قابض فوج اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔