کل بدھ کو قابض اسرائیلی حکام نے نابلس کے جنوب میں واقع قصبے دوما میں متعدد زرعی اور رہائشی تنصیبات کو مسمار کرنے کے احکامات جاری کیے اور دعویٰ کیا کہ یہ تنصیبات فلسطینیوں نے اسرائیلی حکومت کی اجازت ک بغیر تعمیر کی ہیں۔
دوسری طرف قابض اسرائیلی حکام نے رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے شروع کی گئی سڑک کی تعمیر روکنے کا حکم دیا ہے۔
دوما ولیج کونسل کے سربراہ سلیمان دوابشہ نے پریس بیانات میں کہا کہ قابض فوج نے انہیں ایریا سی میں واقع ایک بھیڑوں کے فارم اور چار رہائشی مکانات کو مسمار کرنے اور ان کا ملبہ ہٹانے کے حتمی نوٹس جاری کیے ہیں۔
دوابشہ نے وضاحت کی کہ ان نوٹسز میں 1,200 مربع میٹر کے رقبے پر ایک نئی قائم کیا گیا بھیڑوں کا باڑہ شامل ہےجس کی تعمیر پر نصف ملین شیکل سے زیادہ رقم صرف ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ 4 ریڈی ٹو موو ان چیلیٹس، جن میں سے ہر ایک کا رقبہ 75 مربع میٹر کا ہے کی مسماری کا حکم دیا گیا ہے۔ ان کی تعمیر پر 2 ملین شیکل کی رقم خرچ ہوئی ہے۔
چیلٹس کے مالک احمد سلودہ نے اشارہ کیا کہ قابض حکام نے اسے گذشتہ ہفتے مسمار کرنے کا نوٹس دیا تھا۔اس کے اعتراض کو مسترد کر دیا گیا تھا اور اسے املاک منہدم کرنے کا حتمی فیصلہ سونپا گیا تھا۔
سلودہ نے پریس بیان میں وضاحت کی کہ قابض افواج 13 نومبر کو مسماری کریں گی اور انہیں یہ اختیار دیا کہ وہ اسے خود گرا دیں یا اگر بلڈوزر ایسا کرتے ہیں تو مسماری کی قیمت اسے ادا کرنا ہوگی۔
دوما کا رقبہ 18.5 ہزار دونم ہے، جس میں سے صرف 940 دونم کو “B” ایریامیں ہے۔