فلسطین میں سرحدی راہداری نگران کمیٹی کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے مصری حکومت کی جانب سے بدھ کے روز اچانک رفح سرحدی پھاٹک کی بندش سے غزہ واپس آنے والے فلسطینیوں کی آمد و رفت دو روز (بدھ اور جمعرات) کے لئے بند ہو گئی ہے جس کے وجہ سے مصری سرحد کی جانب متعدد فلسطین مریض پھنس کر رہ گئے ہیں۔
فلسطینی اہلکار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ فیصلہ مصر کے جزیرہ نما سیناء میں اسرائیلی سیاحوں کے اغوا کی افواہوں کے تناظر میں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فی الوقت سرحدی پھاٹک کی بندش کا فیصلہ 2 دنوں کے لئے کیا گیا ہے تاہم اس بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ مصر کب سرحدی کراسنگ کو پہلے کی دوبارہ طرح کھولے گا۔
واضح رہے کہ غزہ کے تین سال سے جاری اسرائیلی محاصرے کے دوران بھی مصر رفح کراسنگ کو ہر ہفتے مریضوں اور مصر میں محصور فلسطینیوں کی غزہ کی پٹی واپسی کے لیے ہفتہ وار بنیادوں پر کھولتا چلا آیا ہے۔ مصر نے امسال مارچ کے شروع میں رفح کراسنگ کو مسلسل پانچ دنوں کی غیر معمولی مدت کے لیے کھولا تھا تا کہ مریض اور پھنسے ہوئے دوسرے افراد سرحد کی دونوں جانب آزادانہ آ جا سکیں۔