مغربی کنارے میں امریکا اور اسرائیل کی تربیت یافتہ محمود عباس کے زیر کمانڈ سیکیورٹی فورسز کا اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، تازہ کارروائیوں میں رام اللہ، قلقیلیہ، طولکرم، جنین اور الخلیل سے ایک درجن کے قریب افراد کو حراست میں لے لیاگیا ہے، گرفتارہونےوالے تمام افراد حماس کے کارکن بتائے جاتے ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق ہفتے کی صبح عباس ملیشیا نے رام اللہ میں حماس کے خلاف گرفتاریوں کی مہم شروع کی اور گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کیا۔ اس دوران حال ہی میں اسرائیلی جیلوں سے رہائی پانے والے چار اراکین محمود برغال، محمد فائز بدرہ، بلال ابو شلبانہ اور شادی براش شامل ہیں۔
ادھر رام اللہ میں عباس ملیشیا نے کالج کے ایک طالب علم یوسف عنایہ کو گرفتار کرلیا، واضح رہے کہ یوسف عنایہ کو پہلے بھی قلقیلیہ سے ایک مرتبہ گرفتار کیا جا چکا ہے۔
جنین میں چھاپے کے دوران عباس ملیشیا نے سکول کے استاد معین رفیق کے گھر پر حملہ کیا، گھر کی قیمتی چیزوں کی توڑ پھوڑ کے بعد ان کے ذاتی لیپ ٹاپ کو قبضے میں لینے کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ الخلیل میں ایک خیراتی ادارے کے سربراہ اور سابق استاد احمد جبریل عاشور کو حراست میں لے لیا گیا جبکہ طولکرم سے سے بھی متعدد افرادکو حراست میں لے کر انہیں تفیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔