فلسطینی مجلس قانون سازکے سپیکر ڈاکٹر عزیز دویک نے فتح لیڈر محمود عباس سے پھر ایک بار مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی مجلس قانون ساز کا ایک خصوصی اجلاس بلانے کے لئے خود مداخلت کر کے اس کی اجازت دے۔
واضح رہے محمود عباس کی مدت صدارت ایک سال پہلے ختم ہوچکی ہے لیکن ابھی بھی وہ مغربی کنارے پر حکومت کا سربراہ ہے۔ ڈاکٹر عزیز دویک نے سوموار کو رام اللہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بیت المقدس کی صورتحال انتہائی سنگین ہے۔ مجوزہ اجلاس میں قومی مصالحت کے بارے میں بھی تجاویز پر غور،اور عرب سربراہ کانفرنس کے اجلاس سے پہلے ایک با اختیار اورقابل جواز ادارہ بنانے کی تجاویز کو قابل عمل شکل دینے کی کوشش کی جائیگی۔
فلسطینی مجلس قانون سازکے سپیکر نے یاد دلایا کہ 1967سے صہیونیوں نے بیت المقدس میں 24,00فلسطینیوں کے مکانات مسمار کر کے ان کی جگہ 60,000 رہائشی کمرے تعمیر کرکے یہودی آباد کاروں میں تقسیم کئے۔
انہوں نے لیبیا میں منعقد ہورہی عرب سمٹ کے مندوبین سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس کو یہودیانے کرانے کی اسرائیلی کوششوں کا مقابلہ کرنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی طے کریں اور وہاں پر مقیم فلسطینیوں کو بیت المقدس میں ہی رہنے کیلئے حوصلہ افزائی کریں۔