یورپین کمیشن کے ترجمان شادی عثمان نے انکشاف کیا ہے کہ یورپین یونین نے غزہ پاور پلانٹس کے ایندھن کی ادائیگی فلسطینی اتھارٹی کی درخواست پر بند کی۔ عثمان نے صفاء نیوز ایجنسی کو بتایا کہ گزشتہ نومبر فلسطینی اتھارٹی اور یورپی یونین نے امدادی رقم کی تقسیم سے متعلق ترجیحات طے کرنے کے لیے منعقدہ ایک اجلاس میں فلسطینی اتھارٹی نے درخواست کی کہ یہ رقم ایندھن کی ادائیگیوں کے بجائے سول ملازمین کی تنخواہوں اور معاشرتی ضرورتوں پر خرچ کی جائے سرکاری اندازے کے مطابق تمام غزہ اندھیرے میں ڈوب جائے گا جب تک کہ کافی مقدار میں صنعتوں کو ڈیزل کی ترسیل کی اجازت نہیں دے دی جاتی۔ غزہ میں بجلی اور قدرتی وسائل کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جمعرات کے روز ایندھن کا ز خیرہ ختم ہونے کی وجہ سے غزہ پاور پلانٹ کا آخری جنریٹر بھی بند کر دیا جائے گا ۔اس سلسلے میں مصر ی قانون دان مصطفیٰ اوادللہ نے بدھ کے روز کہا کہ یورپی یونین نے غزہ کے ایندھن کی ادائیگی غزہ کی پٹی پر حماس حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لیے بند کی ہے تاکہ حکومت اسرائیلی مطالبات تسلیم کر لے۔ مصطفی نے مصر کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف وہ اسرائیل کو بجلی فراہم کرتا ہے اور دوسری طرف غزہ کے عوام کیلئے اس کے کچھ نہیں ہے۔