مقبوضہ مغربی کنارے میں غیرقانونی طور پر قائم فتح کی سلام فیاض کے زیرنگرانی حکومت اور محمود عباس کی اتھارٹی کے ظالمانہ رویے کے خلاف مغربی کنارے میں اسپیشل سیکٹر اور سول سیکٹر کے 25 مختلف گروپوں نے پیر کے روز مکمل ہڑتال کی ہے. ہڑتال کر نے والی تاجر تنظیموں اور مختلف سماجی گروپوں کا کہنا ہے فلسطینی اتھارٹی دانستہ طور پر فلسطینی شہریوں کو ان کی جائز مراعات سے محروم کر رہی ہے. خیال رہے کہ فلسطینیوں کی جانب سے یہ ہڑتال ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب حال ہی میں سلام فیاض کی حکومت نے اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” اور دیگر مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والی جماعتوں کے دسیوں اراکین کو نوکریوں سے سیاسی انتقام کی بنیا دپر برطرف کر دیا تھا. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق پیر کے روز ہوئی تنبیہی ہڑتال میں فلسطینی اتھارٹی اور اسلام فیاض کی حکومت کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ سرکاری ملازمین اور دیگر شعبہ ہائے زندگی کے افراد کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کا سلسلہ ترک کر دے، بصورت دیگر ہڑتال کا سلسلہ غیر معینہ مدت اور مطالبات پورے ہونے تک جاری رکھا جا سکتا ہے. پیر کو مختلف سماجی اور تجارتی شعبے سے وابستہ تنظیموں کی جانب سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ فلسطینی اتھارٹی اور سلام فیاض کی غیر آئینی حکومت اپنے ہی شہریوں کو ملازمتوں سے فارغ کر کے دانستہ جارحیت کی مرتکب ہو رہی ہے.جس پر وہ سراپا احتجاج ہیں اور احتجاج کا سلسلہ آگے بڑھائیں گے. ادھر دوسری جانب ذرائع نے بتایا ہے کہ سلام فیاض کی حکومت نے فلسطینی تنظیموں کے مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے ان سے مذاکرات سے انکار کر دیا ہے. سلام فیاض کی کابینہ کی جانب سے ہڑتال میں شامل گروپوں کو پیغام پہنچایا گیا ہے کہ وہ ان کے مطالبات کو تسلیم نہیں کر سکتے.لہذ وہ اپنے احتجاج اور ہڑتال کا شوق پورا کر لیں.