مغربی کنارے میں اسرائیلی آشیرباد سے قائم فلسطینی انتظامیہ نے ہم وطنوں کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے مزید 07 کارکنوں کو اغوا کر لیا ہے۔ یہ افراد نابلس، طولکرم، رام اللہ، جنین اور سلفیت میں عباس ملیشیا کی چھاپہ مار کارروائیوں میں پکڑے گئے ہیں۔ نابلس میں عباس ملیشیا نے ایک چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے انجینئر طہ محمد امین بشتاوی کو حراست میں لے لیا، اس دوران ان کا گھر بھی منہدم کر دیا گیا، ایسی ہی ایک کارروائی میں نجاح یونیورسٹی کے طالب علم اور سابق اسیر رہنما شرحبیل کو اغوا کر لیا گیا۔ ریاض فہد نامی شہری کو تفتیش کے لیے طلب کرنے کے بعد غائب کر دیا گیا۔ ضلع طولکرم کے نور شمس کیمپ کے رامی شلبیاہ کو بھی غائب کرنے سے قبل تفتیش کے لیے طلب کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ وہ انہیں چند روز قبل ہی رہا کیا گیا تھا۔ رام اللہ، جنین اور سلفیت میں بھی رام اللہ حکومت کی زیر انتظام ملیشیا کی کارروائیاں جاری رہیں جن میں کم از کم تین افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ دوسری جانب غزہ کی پٹی سے حج کرنے والے فلسطینی اراکین پارلیمان احمد بحر اور خلیل الحیہ سے مکہ مکرمہ میں مصافحہ کرنے کی پاداش میں واپس فلسطین پہنچنے والے حاجیوں کو بھی تفتیش کے لیے حاضری کے نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔ اس سے قبل بھی عباس ملیشیا غزہ کے حجاج سے ملنے کے جرم میں مغربی کنارے کے دو حاجیوں کو یرغمال بنا چکی ہے۔