اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کہا ہے کہ وہ جلد ہی ملک کے سب سے بڑے انٹیلی جنس کے ادارے”موساد” کے نئے سربراہ کا تقرر کرنے کا اعلان کریں گے. دوسری جانب ذرائع کے مطابق صہیونی وزیراعظم نیتن یاھو اور ان کی کابینہ کے بعض اہم وزراء کے مابین موجودہ موساد کے چیف “مائیر ڈاگان” کے جانشین کی تقرری میں اختلافات موجود ہیں. کابینہ میں ابھی تک کسی نام پر اتفاق نہیں کیا جا سکا، جبکہ اب تک موساد کے نئے چیف کی تقرری کے لیے نام خفیہ رکھے جا رہے ہیں. اسرائیلی اخبار”معاریف” نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ وزیراعظم موساد کے چیف کی تقرری کے لیے حکومتی اتحاد اور وزیردفاع سے مشاورت کے پابند ہیں، تاہم انہوں نے اس سلسلہ میں ابھی تک کسی حکومتی عہدیدار سے کوئی مشاورت نہیں کی. دشمن صہیونی وزیراعظم نے اپنے طور پر یہ کہا ہے کہ وہ جلد موساد کے چیف کا تقرر عمل میں لائیں گے، تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ کس شخصیت کو اس اعلیٰ منصب کے لیے منتخب کرنا چاہتے ہیں. رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم ہاٶس کی جانب سے مائرڈاگان کی رخصتی کے اعزاز میں ان کے لیے الوداعی پارٹی بھی دی جا چکی ہے. الوداعی تقریب منعقد ہونے کے باوجود مائیر اپنے عہدے پر بدستور کام کر رہے ہیں. حال ہی میں وزیراعظم ہاٶس میں ہونے والی تقریب میں موساد کے سابق سربراہان نےبھی شرکت کی. اس موقع پر سابق سربراہوں نے حکومتی عہدیداروں کو نئے چیف کی تقرری کے سلسلہ میں تجویز دی کہ سراغ رسانی کے ادارے کا نیا سربراہ موساد کے اندر ہی سے ہونا چاہیے ، تاکہ وہ انٹیلی جنس کی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھا سکے.