اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” نے مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی فوجیوں کے ہاتھوں مفتی فلسطین شیخ امین الحسینی کے ملکیتی ہوٹل کی مسماری پر شدید احتجاج کرتے ہوئے عالم اسلام سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے. دمشق میں حماس کے دفترکی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ مقبوضہ بیت المقدس میں شیخ جراح کے مقام پر شیخ امین الحسینی کےملکیتی ہوٹل کی مسماری میں فلسطینی اتھارٹی بھی برابر کی قصوروار ہے کیونکہ اسرائیل طویل عرصے سے فلسطینیوں کی املاک کو تباہ کر رہا اور فلسطینی اتھارٹی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اور صرف اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کی رٹ لگائے بیٹھی ہے. بیان میں کہا گیا کہ قابض اسرائیل کا یہ اقدام قابل مذمت اور عالمی انسانی حقوق اور بنیادی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے. اسرائیل بیت المقدس میں فلسطینیوں کے مکانات کو مسمار کر کے شہر کو یہودیت میں تبدیل کرنے اور فلسطینی عوام کو ان کی حق سکونت سے محروم کرنا چاہتا ہے. حماس نے اپنے بیان میں عرب لیگ، اسلامی کانفرنس تنظیم، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بیت المقدس میں جاری اسرائیل کے غیر قانونی ہتھکنڈوں کا سختی سےنوٹس لیں اور فلسطینیوں کی املاک کی تباہی کا سلسلہ رکوانے کے لیے اسرائیل پر دباٶ ڈالیں. خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے اتوار کو مقبوضہ بیت المقدس کےقلب میں شیخ جراح کے مقام پر مفتی فلسطین شیخ امین الحسینی کے ہوٹل کو مسمار کر دیا .