Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

مسجد اقصی کا دفاع امت مسلمہ کا فرض ہے: خالدمشعل کا خطاب

khaled-mashaal اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے پولٹ بیورو کے سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ اسرائیلی قید سے 20 فلسطینی خواتین قیدیوں کی رہائی بارش کا پہلا قطرہ ہے- مسجد اقصی، بیت المقدس اور فلسطینی پناہ گزینوں کے متعلق کسی قسم کی ڈیل قبول نہیں کی جائے گی- مسجد اقصی کا دفاع امت مسلمہ کافرض ہے – اسرائیل نے بیت المقدس کے اسلامی ثار ختم کرنے کی مہم شروع کر رکھی ہے- ان خیالات کا اظہار انہوں نے شام کے دارالحکومت دمشق میں قلعہ صلاح الدین ایوبی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا- اس تقریب کا انعقاد بیت المقدس کوعرب ثقافت کا دارالحکومت قرار دیئے جانے کی سرگرمیوں کا سلسلہ ہے- خالد مشعل نے اس موقع پر صلاح الدین ایوبی کے ہاتھوں مسجد اقصی کی فتح کا ذکر کیا- حماس کے پولٹ بیورو کے سربراہ نے اسرائیلی عقوبت خانوں سے رہا ہونے والی 20 خواتین کو مبارک باد دی اور کہا کہ اسیرات کی رہائی مزاحمت کا پھل ہے، جب تک تمام فلسطینی اسیران کو اسرائیلی عقوبت خانوں سے رہائی نہیں مل جاتی حماس اپنی جدوجہد ترک نہیں کرے گی- اسرائیلی حکومت نے یرغمال صہیونی فوجی گیلاد شالیت کی ایک منٹ کی ویڈیو کے مقابلے میں 20 فلسطینی خواتین کو رہا کیا- خالد مشعل نے مزاحمت کی کامیابیوں کا ذکر تے ہوئے کہا کہ مزاحمت کی وجہ سے اسرائیل کو غزہ سے انخلاء کرنا پڑ- لبنانی مزاحمت نے 2006ء میں صہیونی دشمن کو شکست دی- غزہ جنگ میں اسرائیل اپنے مقاصد میں ناکام رہا اور اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا اور آج ہم اہم موڑ پر کھڑے ہیں- مزاحمت نے اسرائیل کو اس قدر مجبور کر دیا کہ وہ ایک منٹ کی ویڈیو کے مقابلے میں 20 فلسطینی اسیرات کو رہا کرنے پر راضی ہو گیا- خالد مشعل نے اسرائیلی عقوبت خانوں میں قید فلسطینی اسیران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 20 بہنوں کی رہائی بارش کا پہلا قطرہ ہے- آپ کی رہائی کے لئے یہ پہلا قدم ہے- ان شاء اللہ آپ کو جلد آزادی نصیب ہوگی- حماس کے رہنما نے کہا کہ فلسطینی مزاحمت اچھی طرح جانتی ہے کہ بنیامین نیتن یاہو اور اسرائیلی رہنما کون سے زبان سمجھتے ہیں- مراحمت کار اگر گیلادشالیت کو قید کر سکتے ہیں، اسے تین سال تک محفوظ رکھ سکتے ہیں اور بڑے اچھے انداز سے اسرائیل سے بالواسطہ مذاکرات کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں تو وہ اور کئی شالیتوں کو یرغمال بنا سکتے ہیں- فلسطینی مصالحت کے حوالے سے خالد مشعل نے کہا کہ مذاکرات کی گاڑی کو پٹڑی پر لانے کے لیے حماس نے جہاں بہت قربانیاں دی ہیں وہاں پر حماس اس موقف پر ڈٹی رہی کہ فلسطینی عوام کے کسی بھی متعین مفاد سے دستبرداری اختیار نہیں کی جائے گی- حماس اصولوں پر مفاہمت نہیں کرے گی – مسجد اقصی اور بیت المقدس کو لاحق خطرات کے حوالے سے حماس کے سربراہ نے کہا کہ اسرائل نے بیت المقدس اور مسجد اقصی کے خلاف جنگ شروع کر رکھی ہے- مسجد اقصی کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے- مسجد اقصی کے خلاف صہیونی سازش 60 برس سے جاری ہے – اسرائیل کی بے بہا فوجی طاقت کے باوجو د فلسطینی عوام ابھی تک مزاحم ہے- فلسطینی عوام بیت المقدس میں واپسی کے لئے عزم رکھتی ہے- بیت المقدس کے آ ثار پکار کر کہہ رہا ہے کہ وہ اسلامی ہے- خالد مشعل نے واضح کہا کہ اسرائیل نے 2002ء میں بیت المقدس کے اسلامی آثار کو تبدیل کرنے کی مہم شروع کی تھی جو اب تک جاری ہے- وہ بیت المقدس کو مکمل طور پر یہودی بنا کر اسے اسرائیل کے دارالحکومت کی شکل میں پیش کرنا چاہتی ہے- مختلف طریقوں سے اسرائیلی سازش پر عمل کیا جا رہا ہے- قدیم شہر اسلامی اور مسیحی مقدسات کے بالمقابل یہودی شہر بنایا جا رہا ہے- یہ شہر سلوان محلے تک پھیلا ہوا ہے – دوسری جانب انتہا پسند یہودی مسجد اقصی میں داخل ہوتے ہیں اور مذہبی رسومات اداکرتے ہیں-یہودی مسجد اقصی پر اس طریقے سے قبضہ کرنا چاہتے ہیں جس طرح انہوں نے الخلیل مسجد ابراہیمی پر قبضہ کیا- جہاں پر صرف ایک حصہ مسلمانوں کے نماز پڑھنے کے لئے مخصوص ہے – بیت المقدس کو یہودی بنانے کی سازش کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے مسجد اقصی کے گرد موجود فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے- خالد مشعل نے کہا کہ مسجد اقصی کا دفاع امت مسلمہ کا فرض ہے- مسجد اقصی کی حفاظت کے لیے ہر سطح پر کوشش کی جانی چاہیے- مسلمان بالخصوص عرب حکمرانوں کو بیت المقدس کو اپنی پہلی ترجیح بنانا چاہیے- انہیں کسی بھی ایسے مذاکرات کو مسترد کردینا چاہیے جس میں بیت المقدس کے مسئلے کو ملتوی کیا گیا ہو، کیونکہ بیت المقدس کے مسئلہ کو التوا میں ڈالنے کا مطلب بیت المقدس کو صہیونیوں کے ہاتھوں بیچنا ہے- خالد مشعل نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے اجلاس کی سائڈ لائن پر امریکی سرپرستی میں فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمو دعباس کی اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کا ذکر کیا- انہوں نے اس ملاقات کو شرمناک قرار دیا اور کہا کہ فلسطینی عوام کسی بھی صورت میں بیت المقدس یا پناہ گزینوں کی حق واپسی سے دستبردار نہیں ہوں گے- وہ کوئی ڈیل قبول نہیں کریں گے- خالد مشعل نے کہاکہ وہ مزاحمت جاری رکھنے، فلسطینی اختلافات کے خاتمے اور فلسطینی جماعتوں کو متحد کرنے کے منصوبے پر قائم ہیں- خالد مشعل نے فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے غزہ جنگ کے متعلق اقوام متحدہ کے نمائندے رچرڈ گولڈسٹون کی رپورٹ پر بحث کو ملتوی کرنے کے مطالبے کی مذمت کی اور اسے مضحکہ خیز موقف قرار دیا – انہوں نے کہا کہ فلسطینی خواتین اور بچوں کا خون ان پر لعنت بھیجے گا جو فلسطینی خون کو اپنے مفادات کی بھینٹ چڑھانا چاہتے ہیں-

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan