Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

فلسطین سے لائی جانے والی آپس میں جڑی بچیاں انتقال کر گئیں

palestine_foundation_pakistan_gaza-born-conjoined-twins1

سعودی عرب کے وزیر صحت عبد اللہ الربیعہ نے غزہ سے لائی جانے والی آپس میں جڑی بچیوں کے انتقال کی تصدیق کر دی۔

ان بچیوں کو سعودی فرمانروا کے خصوصی حکم پر چند روز قبل ریاض میں نیشنل گارڈز کے میڈیکل سٹی لایا گیا تھا تاکہ انہیں آپریشن کے ذریعے الگ الگ کر کے ان جان بچائی جا سکے۔

مسٹر الربیعہ نے اس سے پہلے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ان دونوں بچیوں کو محفوظ طریقے سے الگ الگ کرنا ناممکن ہے۔

سعودی عرب کے وزیر صحت ڈاکٹر عبد اللہ الربیعہ کا کہنا تھا ان بچیوں کی زندگیاں الگ الگ کرنے کے آپریشن کے دوران خطرے میں ہوں گی۔ ان دونوں بچیوں کی چھاتیاں اور پیٹ آپس میں جڑے ہوئے ہیں اور دل کی رگیں بھی آپس میں ملی ہوئی ہیں۔

سعودی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کے قصبے خان یونس سے تعلق رکھنے والی ریتاج اور ریتال نامی دونوں جڑواں بچیوں کے دل، جگر اور نظام انہضام میں سنگین قسم کا نقص پایا جاتا ہے۔

ڈاکٹروں نے بچیوں کی طبی حالت کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا لیکن گذشتہ بدھ کو انہوں نے کہا تھا کہ ان کی حالت تشویشناک ہے۔ واضح رہے کہ کنگ عبد العزیز میڈیکل سٹی اسپتال میں آپس میں جڑے ہوئے بچوں کو الگ الگ کرنے کے لیے ایک خصوصی یونٹ ہے اور وزیر صحت عبد اللہ الربیعہ بالعموم ایسے آپریشنز کی نگرانی کرتے ہیں۔

غزہ کی پٹی کے قصبے خان یونس میں ریتاج اور ریتال نامی دو جڑواں بچیاں دو ہفتے قبل پیدا ہوئِی تھیں اور ان کے پیٹ آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔ان بچیوں کے والد کا نام یاسر ابوآسی بتایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے جون 2007ء سے غزہ کی پٹی کا محاصرہ کر رکھا ہے جس کی وجہ سے وہاں طبی سہولتیں نہ ہونے کے برابر ہیں۔

جڑی ہوئی چھاتی اور پیٹ والے بچوں کو میڈیکل کی زبان میں ”سیامیز ٹوئن” کہتے ہیں۔ایسے بچوں کی پیدائش شاذ ونادر ہی ہوتی ہے اور ہر پچاس ہزار سے ایک لاکھ تک پیدا ہونے والے بچوں میں سے صرف ایک ایسا کیس سامنا آتا ہے جس میں دو بچے جڑواں پیٹ لیکن الگ الگ سر، ٹانگوں اور بازووں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں۔ ایسے بچوں کی پیدائش کے زیادہ تر واقعات جنوب مغربی ایشیا اور افریقہ میں ہوتے ہیں۔

سعودی عرب میں گذشتہ اٹھارہ سال کے دوران جڑے ہوئے پیٹ یا دھڑ والے ایسے بچوں کے بیس آپریشن کامیابی سے کیے جا چکے ہیں اور ان کی زیادہ تر لاگت شاہی خاندان کے افراد ہی برداشت کرتے ہیں۔ ان دونوں بچیوں کے علاج اور غزہ سے ریاض منتقلی کے اخراجات بھی سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز برداشت کر رہے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan