مغربی کنارے کی فلسطینی اتھارٹی کے زیر انتظام ملیشیا نے اسرائیلی فوج کے ساتھ سکیورٹی تعاون کے نام پر اپنے ہم وطنوں پر مظالم کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے حماس کے مزید 07 کارکنوں اور رہنماؤں کو اغوا کر لیا ہے۔ الخلیل میں زیر حراست دو فلسطینیوں پر بہیمانہ تشدد کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ضلع جنین میں عباس ملیشیا نے نجاں یونیورسٹی میں اسلامک بلاک کے سابق ترجمان انجینئر محمد احمد جرادات کو اغوا کر لیا گیا۔ انجینئر جرادات 2006 اور 2007 میں نجاح یونیورسٹی کے اسلامک بلاک کی ترجمانی کرتے رہے ہیں۔ انہیں اس سے قبل عباس ملیشیا کی محکمہ سراغ رسانی کے اہلکار 2009ء میں بھی پانچ ماہ تک حراست میں رکھ چکے ہیں۔ ضلع الخلیل سے کرم فارس نامی شہری کے گھر پر چھاپہ مار کارروائی کر کے انہیں اغوا کر لیا گیا۔ نابلس سے الحاج سعید لطفی دویکات اور ان کے بھائی عبد الرحیم کو بھی گھر پر چھاپہ مار کر اغوا کیا گیا۔ دوسری جانب موصولہ اطلاعات کے مطابق الخلیل سے دو روز قبل اغوا کیے جانے والے سابق اسیر زیاد اسحاق خلیل زغیر کو تاحال رہا نہیں کیا گیا اور دوران تفتیش بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے وہ یطا کے ایک خیراتی ادارے میں کام کرتے تھے۔