اسرائیلی وزیر دفاع ایہود براک نے فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ 48 گھنٹوں کے لئے مغربی کنارے کی کو مکمل طور پر سیل کر دیں۔ فوجی ترجمان نے ناکہ بندی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ہفتے کی نصف شب تک جاری رہے گی۔ بہ قول ترجمان یہ اقدام “سیکیورٹی وجوہات”، جن میں خود کش حملوں کا خدشہ بھی شامل ہے، کی بنا پر اٹھایا گیا ہے۔ مغربی کنارے کو جمعرات نصف شب کے بعد مکمل طور پر سیل کر دیا گیا تھا۔ بدامنی کے خدشے کے پیش نظر اسرائیلی پولیس نے پچاس برس سے کم عمر افراد کی مسجد اقصی میں نماز جمعہ پر پابندی عائد کر دی ہے۔ مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں یہودیوں کے لئے سولہ سو نئے گھروں کی تعمیر کے اعلان کے بعد گذشتہ جمعہ کے موقع پر بھی ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔ اسرائیلی فوجی اعلامئے میں کہا گیا ہے کہ مذہبی رہ نما، اساتذہ، طبی عملہ اور صحافیوں پر ناکہ بندی کے فیصلے کا اطلاق نہیں ہو گا۔ سنہ 2000ء کے بعد دوسری انتفاضہ بپا ہونے کے بعد اسرائیل اہم تعطیلات پر خود کش حملوں کے خدشات کو بنیاد بنا کر مغربی کنارے کو سیل کرتا چلا آیا ہے۔