غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر فارمیسی منیرالبرش نے کہا ہے کہ رام اللہ کی فلسطینی انتظامیہ غزہ کی پٹی کو درکار ضروری ادویات کی ترسیل میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے جبکہ غزہ کے حصے میں گزشتہ برس سے ہی نصف کمی کردی گئی تھی- انہوں نے کہا کہ وہ فلسطینی مریض جو پہلے ہی اسرائیل کے ظالمانہ محاصرے کے باعث مشکلات کا شکار ہیں فلسطینی انتظامیہ ان کے مصائب میں اضافہ کر رہی ہے- انہوں نے متنبہ کیا کہ ڈائیلسز کے لئے استعمال ہونے والی مشین دستیاب نہیں اور اس کے سنگین نتائج بر مد ہوسکتے ہیں- منیرالبرش نے حقوق انسانی کی تمام تنظیموں‘ ریڈکراس‘ عرب لیگ اور او آئی سی سے فوری طور پر مداخلت کرا کے غزہ کی راہداریاں ادویات اور دیگر طبی ضروریات کے لئے کھلوانے کو کہا ہے تا کہ مریضوں کی زندگیاں بچائی جا سکیں- دریں اثناء وزارت صحت نے وسطی غزہ کے علاقے بریج میں ایک 9 سالہ بچے کے گردے فیل ہونے کے باعث جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے جو علاج کے لئے باہر نہ جا سکنے کے باعث دم توڑ گیا- وزارت صحت کے مطابق باراء عیسی کی موت کے ساتھ ہی اسرائیلی محاصرے کے باعث جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 359 ہوگئی ہے-