معروف برطانوی مصنف اور دانشور ایان بانکز نے برطانیہ اور تمام یورپی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کی طرف سے غزہ کے امدادی بیڑے پرحملے کے بعد تل ابیب کا تعلیمی اور دیگر شعبوں کا بائیکاٹ کیا جائے۔ انگریزی زبان میں افسانہ نویسی کے میدان میں شہرت پانے والے برطانوی دانشور نے گارڈین اخبار کو ایک انٹرویو میں کہا کہ اس نے اپنے ایجنٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ میری کتابوں کے ترجموں کے لیے صہیونی پبلشرز سے کسی بھی قسم کے معاہدے نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کی اخلاقی روایات ، اقوام متحدہ کی قرار دادیں اسرائیل کے اس جرم کو تسلیم نہیں کرتے ۔ بانکس نے کہا کہ میرا نہ صرف برطانیہ کے مصنفین سے مطالبہ ہے بلکہ پوری یورپی دنیا کے دانشوروں اوراہل قلم سے مطالبہ ہے کہ وہ اسرائیل کا مل کر ایک مہم کے تحت بائیکاٹ کریں۔ برطانوی دانشور نے کہا کہ اسرائیل غیر قانونی جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے. ایسے میں ہر شعبہ زندگی کے افراد کو صہیونی جارحیت کے خلاف احتجاج کے لیے اسرائیل کا بائیکاٹ کریں۔ انہوں نے اسرائیلی سیاست کو مسلمہ آئینی دائرہ اختیار سے باہر کہا ہے۔ اسے دائرہ کار میں لانے کے لیے عالمی سطح پر ایک موقف اختیار کرنا ضروری ہے۔