اسرائیلی جیلوں میں مقید محبوسین نے اپنے حقوق منوانے اور اسرائیلی حکام کی طرف سے ان کے حقوق غصب کرنے کے خلاف اپریل سے جیلوں میں مختلف طریقوں سے احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اپنے ایک مشترکہ بیان میں محبوسین نے اسرائیلی جیل حکام پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ان کے حقوق کی انہیں کوئی پرواہ نہیں ہے، بالخصوص غزہ سے وابستہ محبوسین کے خاندان والوں سے سیکیورٹی کا بہانہ بنا کے ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی ہے اور جن قیدیوں کے گھر والوں کو ملنے کی اجازت ملتی ہے انکے ساتھ ملٹری چیک پو ائنٹس پر ہتک آمیز رویہ برتا جارہا ہے۔
بیان میں کہا گیا گیا ہے کہ قیدیوں کے ساتھ امتیازی سلوک برتا جا رہا ہے اور طبی سہولیات فراہم کرنے میں بھی لیت ولعل سے کام لیا جا رہا ہے۔اس لئے محبوسین نے فیصلہ لیا ہے کہ وہ متحد ہوکے اپنے حقوق کو حاصل کرنے کیلئے کھڑے ہوجائنگے اور ان حقوق کے حصول تک اپنا احتجاج جاری رہیں گے۔