امریکی صدر براک اوباما نے عرب ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینی صدر محمود عباس اور اسرائیلی وزیراعظم کے درمیان قیام امن کے لیے جاری کوششوں کو کامیاب بنانے کے لیے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کریں. نیویارک میں جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے براک اوباما نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر پرعائد پابندی کی مدت میں توسیع کرے جبکہ عرب ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ امن عمل کو آگے بڑھانے کے لیے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام کی راہ ہموار کریں. انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان راست مذاکرات تین ہفتے سے جاری ہیں اور ان میں فریقین ایک دوسرے کے قریب آئے ہیں، ہم ماضی کی طرح بات چیت کے ناکام تجربات کو دوبارہ دوہرانا نہیں چاہتے. ایسے میں عالمی برادری کو بھی اس امن عمل کی حمایت کرنا ہو گی تاہم عرب ممالک کا کردار کلیدی ہو گا. براک اوباما کا کہنا تھا کہ ہم چھ عشروں کے بعد بڑی مشکل سے فلسطین کے مسئلے کے حل کی طرف اہم قدم اٹھا رہے ہیں. وہ تمام عرب ممالک جو خطے میں امن کا خواب دیکھ رہے ہیں انہیں اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے فلسطینی اور اسرائیلی کوششوں کی پشیتیابی کرنا ہو گی. اور یہ صرف اسی وقت ممکن ہے کہ عرب ممالک کے فلسطینیوں اور اسرائیل کے ساتھ یکساں دوستانہ تعلقات قائم ہوں. دوسری جانب امریکی اراکین کانگریس ایک یادداشت پر دستخط کر رہے ہیں جس میں امریکی صدر پر زوردیا جائے گا کہ وہ فلسطینی صدر محمود عباس سے مطالبہ کریں کہ اسرائیل کی طرف سے یہودی آبادکاری جاری رکھنے کے باوجود وہ اسرائیل سے مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھیں. اب تک ڈیموکریٹس اور ریپبلیکن اراکین کانگریس کے چند ممبران نے یادداشت پر دستخط کیے ہیں توقع ہے کہ جلد ہی امریکی کانگریس کی اکثریت اس کی حمایت میں اپنے دستخط کرے گی.