اسرائیلی فوج کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کی علاقے سلوان کی کالونیوں پر حملے کے بعد اہالیان القدس اور اسرائیلی فوج کے مابین شدید جھڑپیں شروع ہو گئیں، صہیونی فوج نے مسجد اقصی، حرم قدسی کے تمام دروازوں اور القدس کے اولڈ میونسپلٹی میں سکیورٹی انتظامات سخت کر دیے ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق جمعہ کے روز فجر کے بعد صہیونی فوج نے بستان کی مختلف کالونیوں، وادی حلوہ اور اطراف پر دھاوا بولا جس پر اہل علاقہ میں غم و غصہ کی شدید لہر دوڑ گئی اور کچھ دیر بعد ان کی اسرائیلی فوج کے ساتھ باقاعدہ جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ اس دوران اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں پر اشک آور گیس کے شیل برسائے اور گھروں پر فائرنگ بھی کی۔ عربوں کے بھیس میں صہیونی مخصوص فوجی یونٹ بھی علاقے میں داخل ہو گیا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ اسرائیلی فوجی اہلکاروں نے مسجد اقصی کا گھیراؤ کر لیا ہے۔ اس کے تمام دروازوں پر فوجیوں کی بڑی تعداد تعینات کر دی گئی ہے۔ القدس کی اولڈ میونسپلٹی میں جگہ جگہ چیک پوسٹیں قائم کر کے شہریوں کو روکا جا رہا ہے۔ صہیونی فوج حسب سابق سکیورٹی کے نام پر فلسطینیوں کو مسجد اقصی میں نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکتی رہی۔