Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

محمود عباس نے مصالحت کو اسرائیلی منصوبے سے خلط ملط کر دیا: ڈاکٹرخلیل حیہ

palestine_foundation_pakistan_dr-khalil-al-hayya-political-bureau-member-of-hamas10

اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” کے سیاسی شعبےکے رکن ڈاکٹر خلیل الحیہ نے محمود عباس کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ براہ راست مذاکرات کو فلسطینی تحریک آزادی کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف قرار دیا ہے. انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کی راہ میں فلسطینی اتھارٹی کے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات رکاوٹ ہیں، جب تک یہ نام نہاد مذاکرات جاری رہیں گے مسئلہ فلسطین کے حل کی کوئی راہ ہموار نہیں ہو گی. جمعرات کےروز مرکز اطلاعات فلسطین سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے حماس کے راہنما نے فتح کے مسلسل بدلتے رویے پر حیرت کا اظہار کیا اور استفسار کیا کہ ایک طرف فتح اسرائیل سے مذاکرات کے لیے یقین دہانیاں حاصل کرنے کے مطالبات پیش کرتی اور دوسری طرف غیرمشروط مذاکرات کی حمایت بھی کر رہی ہے، کیا یہ دوغلی پالیسی نہیں. ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مغربی کنارے میں محمود عباس کی اتھارٹی تحریک آزادی کچلنے کے لیے اسرائیل کا آلہ کار بن چکی ہے. محمود عباس اپنی تمام تر توانایاں اسرائیل کی حمایت اور تحریک مزاحمت کا قلع قمع کرنے میں صرف کر رہے ہیں. محمود عباس کو حماس کانٹے کی طرح کھٹکتی ہے اور مغربی کنارے میں وہ حماس کو مکمل طور پر جڑ سے اکھاڑنے کے لئے کوشاں ہیں. ڈاکٹرخلیل حیہ نےعباس ملیشیا کے ہاتھوں حماس کے اراکین قانون ساز کونسل، خواتین، دیگر منتخب نمائندوں اور اساتذہ پر ہونے والے تشدد کی مذمت کی اور فتح سے مطالبہ کیا کہ وہ حماس کے راہنماٶں پر بیہمانہ تشدد کا سلسلہ روکنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے. فلسطینی جماعتوں کے درمیان مفاہمت کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں حماس کے راہنما نے کہا کہ مفاہمت امریکا اور اسرائیل کے ویٹو کی نذر ہوگئی ہے. اب محمود عباس نے اسرائیل سے براہ راست مذاکرات شروع کرنے کا اعلان کر کے مصالحتی منصوبے کو اسرائیلی منصوبے میں گڈ مڈ کر دیا ہے. انہوں نے کہا کہ حماس اور فتح کے درمیان مصر کے ہاں جاری مفاہمتی کوششوں میں کوئی نئی پیش رفت نہیں ہوئی. فتح داخلی طور پر اختلافات کا شکار ہے اور مفاہمت کے حوالےسے اس کی اپنی قیادت کے درمیان اتفاق رائے کا فقدان ہے. اس کے علاوہ فتح میں امریکا اور اسرائیل کے مطالبات کو نظرانداز کرنے کی صلاحیت بھی نہیں. یہی وجہ ہے کہ مفاہمت کا عمل آگے نہیں بڑھ سکا. ایک سوال پر ڈاکٹر حیہ نے کہا کہ حماس فلسطین میں مسلح مزاحمت کی حمایت جاری رکھے گی کیونکہ آزادی اور حقوق کے حصول کا فلسطینیوں کے پاس اس سے بہتر کوئی اور راستہ ہے ہی نہیں.

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan