Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

فلسطینی جماعتوں نے اسرائیل سے مذاکرات کی مخالفت کر دی

palestine_foundation_pakistan_palestinian-resistance-factions-syria

فلسطین کی فتح کے سوا دیگر تقریبا ایک درجن چھوٹی بڑی سیاسی و عسکری تنظیموں نے فلسطینی اتھارٹی کے اسرائیل کے ساتھ براہ راست یا بالواسطہ مذاکرات مسترد کر دیے ہیں. گیارہ رکنی اتحاد کا کہنا ہے کہ مذاکرات امریکی اور صہیونی ایما پر ہو رہے ہیں جو فلسطینی عوام کے لیےمُضر اور اسرائیل کے لیے مُفید ثابت ہوں گے. اتوار کے روز پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ برائے آزادی فلسطین کے شام میں مندوب ماھر الطاھر نے مشترکہ بیان ایک نیوز کانفرنس میں پڑھ کر سنایا. بیان میں کہا گیا ہے کہ “فلسطینی اتھارٹی کا دوبارہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات شروع کرنا امریکی اور صہیونی سازشوں کے سامنے گھٹنے ٹیکنے کے مترادف ہے. ان مذاکرات کا مقصد مسئلہ فلسطین کا تصفیہ کرتے ہوئے القدس اور مغربی کنارے میں یہودی آبادکاری، غزہ کی معاشی ناکہ بندی اور فلسطین میں ریاستی دہشت گردی کے صہیونی جرائم کی پردہ پوشی کرنا ہے. فلسطین کی یہ نمائندہ جماعتیں اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے ہر ڈھونگ کو مسترد کرتی ہیں. بیان میں مزید کہا گیا کہ خطے میں امریکا اور اسرائیل کی ایک مشترکہ اسٹریٹیجی ہے. وہ صرف اپنے مخصوص مقاصد کے لیے خطے کی ہمنوا جماعتوں اور حکومتوں کو استعمال کرتے ہیں. خطے میں اسرائیل کی ظالمانہ اسکیموں اور منصوبوں پر امریکا کو کوئی اعتراض نہیں. معاملہ چاہے غیر قانونی یہودی آبادکاری کا ہو، یا بیت المقدس کو یہودیانے کا، غزہ کی معاشی ناکہ بندی ہو یا فلسطینیوں کے مکانات اور جائیدادوں کی تباہی کے بعد ان کی بے دخلی کا، امریکا درپردہ اسرائیل کے ان تمام ظالمانہ اقدامات کی حمایت کرتا ہے. بیان کے مطابق ایک ایسے وقت میں جبکہ اسرائیل اپنے جنگی جرائم سے منہ چھپاتا پھرر ہا ہے اور فلسطینی عوام کی عالمی سطح پر حمایت اور یکجہتی میں اضافہ ہو رہا ہے، ایسے میں تنہائی کا شکار اسرائیلی جنگی مجرم کے ساتھ بات چیت شروع کر کے اس کی تنہائی ختم کرنا اور اس کے جنگی جرائم کے باعث درپیش مشکلات کو کم کرنا ہے. بیان میں فلسطینی متحدہ محاذ نے تمام سیاسی دھڑوں پر باہمی اختلافات ختم کر کے آپس میں متحد ہونے کی ضرورت پر زور دیا . بیان میں فتح سے بھی کہا گیا کہ وہ اسرائیل اور امریکا کی چھترے سے نکل آئے کیونکہ امریکی اور صہیونی فلسطینی عوام کو ان کے حقوق نہیں دے سکتے.فتح سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ تنظیم آزادی فلسطین کی از سرنو تنظیم سازی کے لیے دیگرجماعتوں کے ساتھ تعاون کرے اور تمام جماعتیں 2005ء میں قاہرہ میں ہونے والے معاہدہ مصر پر جمع ہو جائیں. بیان میں اسلامی تحریک مزاحمت “حماس”، پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ برائے آزادی فلسطین، تحریک جہاد اسلامی عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین، جنرل لیڈرشپ، فلسطین نیشنل فریڈم موومنٹ، فلسطین پیپلز پارٹی، عوامی بیداری محاذ اور فلسطینی کیمونسٹ انقلابی پارٹی اور دیگر جماعتوں کے رہنماٶں کے دستخط ثبت تھے.

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan