Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

اسرائیلی حکومت کا حرم ابراہیمی اور مسجد بلال کو یہودی آثار قدیمہ میں شامل کرنے کا اعلان

samira-al-halaiqa-hamas-lawmaker اسرائیلی حکومت نے الخلیل کے حرم ابراہیمی اور بیت لحم کی بلال بن رباح مسجد کو یہودی آثار قدیمہ کی لسٹ میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ الخلیل سے منتخب فلسطینی مجلس قانون ساز کی خاتون رکن سمیرہ حلائقہ نے اسرائیلی حکومت کے فیصلے کو ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے دینی جذبات سے کھیلنا قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے حرم ابراہیمی اور بلال بن رباح مسجد کو یہودی آثار کی لسٹ میں شامل کر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح کیے ہیں۔ یہ فیصلہ الخلیل شہر کے متعلق یہودی نظریہ کے پس منظر میں کیا گیا۔ یہودی اس شہر کو اپنی وراثت تصور کرتے ہیں۔ سمیرہ حلائقہ نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات کر کے اسرائیلی حکومت مسجدوں پر قبضے کو جائز نہیں کرسکتی۔ مسجدیں مسلمانوں کی ملکیت ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فیصلے سے انتہا پسند یہودی جماعتوں کو مسجد کو یہودی معبد میں تبدیل کرنے کا موقع ملے گا جس کے بعد وہ مسلمانوں کو مسجد ابراہیمی میں داخل ہونے سے روک دیں گے۔ اسرائیلی فیصلہ آزادی مذہب کی خلاف ورزی ہے۔ واضح رہے کہ مسجد ابراہیمی مسلمانوں کے ہاں مسجد حرام، مسجد نبوی اور مسجد اقصیٰ کے بعد چوتھی عظیم مسجد کا درجہ رکھتی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan