اسرائیلی قابض اتھارٹی کے زیر سرپرستی یہودی آباد کاروں پر مشتمل ایک نئی مسلح ملیشیا قائم کی جارہی ہے۔ اس نئی مسلح ملیشیا کا نام ‘ سول گارڈز ‘ رکھا گیا ہے۔
یہ مسلح ملیشیا مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے گھروں میں رات کے وقت کارروائیاں کرنے کے لیے مخصوص ہو گی۔ گویا رات کی شفٹ میں فلسطینیوں پر ظلم و جبر کی ساری ذمہ داری یہودی آباد کاروں کو منتقل کر دی گئی ہے۔
یہ انکشاف ناجائز یہوی بستیوں کے قائم کے خلاف قائم ادارے ‘نیشنل بیورو آف ڈیفندنگ دی لینڈ ‘ نے ہفتے کے روز کیا ہے۔
بیورو آف ڈیفنڈنگ دی لینڈ کا کہنا ہے کہ یہودی آباد کارروں کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف پہلے سے جاری کارروائیاں بھی اسی سلسلے کی کڑی تھیں۔ تاکہ فلسطینیوں کے خلاف آپریشنز میں اسرائیلی قابض فوج کی مدد کی جاسکے۔
ہودی آباد کاروں کی طرف سے اسرائیلی قابض فوج کی معاونت کے تازہ واقعات حوارہ اور نابلس کے علاقوں میں دیکھنے میں آئے ہیں۔ جہاں یہودی آباد کاروں پر مشتمل ان ‘سول گارڈز’ کو قابض فوج کی پوری حفاظت ، پوری رہنمائی اور سرپرستی حاصل رہی ہے۔ یہودی سول ملیشیا کو یہودی بستی یتسہار اور نابلس کے درمیانی علاقوں میں اہداف دیے گئے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ اس مسلح یہودی ملیشیا کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنا ذاتی اسلحہ استعمال کر سکتے ہیں۔ واضح رہے یہودی آباد کاروں کو قابض اسرائیلی اتھارٹی نے شروع سے ہی با آسانی اسلحہ لائسنس جاری کرنے کی حکمت عملی بنا رکھی ہے۔
نیشنل بیورو آف ڈیفنڈ رز نے اس امر کی بھی نشاندہی کی ہے سول گارڈز اپنے آپ کو اسرائیلی قابض فوج کا ہی ایک سویلین بازو قرار دے رہے ہیں۔
اس کی طرف سے رات کے وقت فلسطینیون کے خلاف آپریشنز میں حصہ لینے کے علاوہ ان کی املاک پر حملے کرنے کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے