اسرائیل کےعبرانی چینل 12 نے جمعہ کو اطلاع دی کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے یہ شرط رکھی ہے کہ القدس کا “اسرائیل” کے دارالحکومت کا اسٹیس ختم کیا جائے۔ اس کے بدلے میں نیو یارک میں اقوام متحدہ کےمندوب نےایک نمائش منعقد کرنے کی درخواست منظورکی ہے۔
چینل نے کہا: اقوام متحدہ میں اسرائیلی وفد نے “The Knesset Celebrates Its Seventieth Year – Parliament Shaping Israeli Society” کے عنوان سے ایک نمائش کے قیام کی درخواست کی جو اس سے قبل 2019 میں بین گوریون ہوائی اڈے پر دکھائی گئی تھی۔
درخواست پر اقوام متحدہ کے جواب میں لکھا گیا کہ براہ کرم متعلقہ جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تصویر نمبر 43 کو حذف کر دیں۔ 1980 میں منظور کیا گیا اسرائیل کا بنیادی قانون، جس نے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا تھا جو کہ غلط ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک حساس مسئلہ ہے اور موصول ہونے والی معلومات بین الاقوامی قانون سے متصادم ہیں۔
عبرانی چینل کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ نے اسرائیل سے کنیسیٹ کی تصویرکے ساتھ موجود متن کو ہٹانے کو بھی کہا، جس میں القدس کو یہودیوں کا ابدی دارالحکومت اور ان کے مقدس شہر کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ نے کہا کہ یہ اقتباس تصویر سے غیر متعلق ہے اور اسے ہٹانے سے بین الاقوامی قانون اور سیاسی حساسیت کے ساتھ تضادات کو روکنے میں مدد ملے گی۔
مقبوضہ بیت المقدس ۔ مرکزاطلاعات فلسطین