نابلس (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)اسرائیلی جیلوں سے رہائی پانے والے سیاسی قیدی عنان بشاکر کے وکیل نے تصدیق کی ہے کہ انہیں اتھارٹی کی جیلوں میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، انہیں اور ان کے بیٹے اسلام کو 3 روز قبل گرفتار کرنے کے بعد انہیں حراستی مرکز میں شدید زدو کوب کیا گیا ہے۔ گرفتاری کے وقت بھی انہیں ان کے اہل خانہ کو عباس ملیشیا نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
بشکار کے وکیل نے ایک پریس بیان میں کہا کہ وہ اپنی انتظامی حراست کے خلاف بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ایک متعلقہ سیاق و سباق میں سیاسی قیدی کے ایک رشتہ داربشکار نے 3 دن قبل اپنی گرفتاری کی وجہ اور اس کے بیٹے کی، اس کے گھر پر چھاپہ مارنے اور گھرکے سامان کی توڑپھوڑ کی گئی۔
بشکار کے کزن عبدالرحمٰن ابو غدیب نے تصدیق کی کہ نابلس میں حکام نے عنان کو گرفتار کیا اور اس کے خاندان پر حملہ کیا، کیونکہ اس نے شہید حسام اسلم کے خاندان کو ایک گھر عطیہ کیا تھا۔
ابو غدیب نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جیسے ہی انہوں نے شہید اسلم کی والدہ کی اپیل سنی جو گھر کی تلاش میں تھی۔ انہوں نے خاندان سے رابطہ کیا اور انہیں اپنے تمام املاک کے ساتھ اپنا گھر دینے کی پیشکش کی۔