کل بدھ کو رام اللہ کے شمال میں واقع قصبے ترمسعیا میں قابض فوج کی حفاظت میں سیکڑوں آباد کاروں کی طرف سے کیے گئے وسیع پیمانے پر دہشت گردانہ حملوں میں ایک شہری شہید اور 12 زخمی ہو گئے۔
فلسطینی وزارت صحت نےبتایاکہ ایک فلسطینی نوجوان سینے میں گولی لگنے سےزخمی ہونے کے بعد ترمسعیا سے فلسطین میڈیکل کمپلیکس میں لایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
اسرائیل کے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے ایک گاؤں پر بدھ کے روز سیکڑوں یہودی آباد کاروں نے حملہ کردیا ہے اور انھوں نے درجنوں مکانوں اور کاروں کو آگ لگا دی ہے۔
اس حملے سے ایک روز قبل فلسطینی مسلح افراد نے مغربی کنارے میں واقع یہودی آبادکاروں کی ایک بستی کے باہر چار اسرائیلیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
ترمسیعا کے رہائشیوں نے بتایا کہ آباد کاروں نے مرکزی شاہراہ سے گاؤں میں داخل ہوکر مکانوں پر دھاوا بول دیا۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج گاؤں میں داخل ہوگئی ہے اور یہودی آباد کار پیچھے ہٹ رہے ہیں۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ حملوں کے نتیجے میں 15 زخمی بھی ہوئے جن میں ترمسعیا، کفر مالک اور بیت امر میں شدید زخمی ہونے والے بھی شامل ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق شہید فلسطینی کی شناخت عمر قطان کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر 27 سال ہے۔