غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) غزہ اور مغربی کنارے میں عالمی ادارہ صحت کے مندوب رچرڈ پیپر کارن نے کہا ہے کہ “جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح پر اسرائیلی فوجی حملہ ایک ناقابل تصور تباہی کا باعث بنے گا”
پیپر کارن نے ایک پریس بیان میں مزید کہا، “یہ حملہ غزہ کی پٹی میں صحت کے نظام کی مکمل تباہی کا باعث بنے گا۔”
انہوں نے وضاحت کی کہ “اس پرہجوم علاقے میں فوجی آپریشن یقیناً ایک ناقابلِ تصور تباہی ہو گا اور انسانی تباہی کے پیمانے کو تصور سے بھی زیادہ بڑھا دے گا۔”
ورلڈ ہیلتھ کے نمائندے نے اشارہ کیا کہ “اس تنظیم کی غزہ میں طبی امداد تقسیم کرنے کی صلاحیت محدود ہو گئی ہے۔ اس کی وجہ سے سامان کی فراہمی کی بہت سی درخواستوں کو مسترد کر دیا گیا ہے”۔
پیپر کارن کے مطابق “شمالی غزہ میں عالمی ادارہ صحت کے صرف 40 فیصد مشنوں نے نومبر تک منظوری حاصل کی، اور جنوری کے بعد سے اس شرح میں نمایاں کمی آئی ہے۔”
انہوں نے کہا کہ “ان تمام مشنوں کو مسترد کر دیا گیا، روک دیا گیا، یا ملتوی کر دیا گیا”۔ انہوں نے مزید کہا کہ “یہ مضحکہ خیز ہے کہ جنوبی غزہ میں عالمی ادارہ صحت کے مشن بھیجنے کی صرف 40 فیصد درخواستوں کو منظور کیا گیا تھا”۔
غزہ پر قابض فوج کی مسلسل جارحیت کے نتیجے میں 28,576 شہید اور 68,291 افراد زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ پٹی کی آبادی کا 85 فیصد (تقریباً 1.9 ملین افراد) بے گھر ہوچکے ہیں۔