غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) فلسطینی ہلال احمرسوسائٹی کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے خان یونس کے ہلال احمر کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے رکن اور الامل ہسپتال کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر حیدر القدرہ اور ہسپتال کے انتظامی ڈائریکٹر مہر عطا اللہ کو گرفتار کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
’ہلا احمر‘ نے کل سوموار کے روز ایک مختصر بیان میں مزید کہا کہ “یہ گرفتاری ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کی طرف سے ایسوسی ایشن کو قابض دشمن کے معاہدے سے آگاہ کرنے کے بعد عمل میں آئی ہے تاکہ بے گھر ہونے والے افراد کو الامال ہسپتال اور ایسوسی ایشن کے ہیڈکوارٹر سے باہر جانے کی اجازت دینے کے لیے محفوظ راستہ فراہم کیا جا سکے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ “سیکڑوں بے گھر افراد نے ایسوسی ایشن کے ہیڈ کوارٹر کے اندر دو ہفتوں سے زائد عرصے تک محصور رہنے کے بعد ایسوسی ایشن کے ہیڈ کوارٹر اور الامل ہسپتال کو چھوڑنا شروع کر دیا۔”
اسرائیلی قابض فوج نے لگاتار 122ویں روز بھی امریکی اور یورپی حمایت سے غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے دشمن کے طیاروں نے ہسپتالوں، عمارتوں، ٹاورز اور فلسطینی شہریوں کے گھروں کے ارد گرد بمباری کی ہے، جس سے فلسطینی شہریوں کے سروں کے اوپر تباہ ہو رہے ہیں۔
غزہ کی پٹی کے حکام اور بین الاقوامی اداروں اور تنظیموں کے مطابق اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ کی پٹی کی آبادی کا 85 فیصد (تقریباً 1.9 ملین افراد) بے گھر ہونے کے علاوہ 27,478 شہید اور 66,835 افراد زخمی ہوئے ہیں۔