غزہ(مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی انسانی، اخلاقی اور سیاسی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے قابض دشمن کے ذریعے کیے جانے والے جنگی جرائم کو ختم کرنے، اس پر سیاسی، قانونی اوراخلاقی کارروائی کرے۔ ذرائع ابلاغ غزہ جنگ اور نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
ھنیہ نے جمعے کی شام ایک بیان میں کہا کہ قابض دشمن کی طرف سے کیے جانے والے قتل عام اس صورتحال کا اظہار ہیں کہ قابض ریاست اور اس کی زمینی افواج کو سخت مزاحمت کا سامنا ہے اور صہیونی ریاست فلسطینی مزاحمت کی وجہ سے مشکل میں ہے۔
انہوں نے ہسپتالوں کو منظم نشانہ بنانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تازہ ترین جارحیت میں کل الشفاء ہسپتال کے گیٹ پر بمباری ہےجس میں زخمیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ القدس ہسپتال اور انڈونیشی ہسپتال کے آس پاس کے علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ سفاکیت جو کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے نئے دورے کے موقع پر ہوئی امریکا کی اسرائیل کو فلسطینیوں پر کلین چٹ دینے کے مترادف ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ مزاحمت قوم کا پوری طاقت کے ساتھ دفاع کرتی رہے گی اور پوری شدت کے ساتھ دشمن کے حملوں کو روکے گی۔ ہماری زمین پر قابض دشمن کے لیے کوئی جگہ نہیں ملے گی۔
زخمیوں اور ہسپتالوں میں قتل عام کے پیش نظر ہنیہ نے مصر کے بھائیوں پر زور دیا کہ وہ رفح کراسنگ کو مکمل طور پر کھول دیں اور اس میں رکاوٹ ڈالنے والی تمام وجوہات دور کریں۔
انہوں نے عرب اور اسلامی عوام اور دنیا کے آزاد لوگوں سے مطالبہ کیا کہ وہ صیہونیوں اور ان کے اتحادیوں کے سامنے اس خونی جارحیت پر غصے کا اظہار کرتے رہیں۔