ہفتے کے روز مقبوضہ بیت المقدس کے جنوب میں جبل المکبر میں فالو اپ کمیٹی کی طرف سے تیار کردہ شماریاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ قابض اسرائیلی حکام کی جانب سے قصبے میں 800 مکانات کو مسمار کرنے کا خطرہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قابض بلدیہ قصبے میں 800 ہاؤسنگ یونٹس کو مسمار کرنے کی کوشش کررہی ہے، جس کے بدلے میں تجارتی مراکز اور 500 ہاؤسنگ یونٹس مشترکہ عمارتوں کی تعمیر شامل ہے۔ یہ نئی تعمیرات یہودی آباد کاروں کے لیے کی جا رہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس اسکیم کا خطرہ اس حقیقت میں مضمر ہے کہ یہ جبل مکبر کے رہائشیوں کو مستقبل میں شہری توسیع سے محروم کر دے گا اور نوجوانوں کو القدس کے قصبوں کو چھوڑ کر شہر کے آس پاس کے علاقوں میں آنے پر مجبور کر دے گا۔
قابض حکام کی جانب سے مسماری کی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے گذشتہ روز سینکڑوں فلسطینیوں نے قصبے “جبل مکبر” کے مرکزی اسٹیڈیم میں نماز جمعہ ادا کی۔
یہ ایک آبادکاری کی سڑک ہے جو القدس کے جنوب مشرق میں صور باھر کے قریب مزموریا چوکی سے شروع ہو کر 12 کلومیٹر تک پھیلی ہوئی ہے۔ یہاں تک کہ یہ شمال میں الطور کے علاقے خاص طور پر الزائم ملٹری چیک پوائنٹ تک پہنچتی ہے۔