غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے اسرائیلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی کے تمام حصوں تک بغیر کسی رکاوٹ کے انسانی امدادی سامان کی مکمل رسائی کو یقینی بنائیں اور عالمی برادری سے انسانی ہمدردی کی کوششوں کے لیے مکمل تعاون فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
یہ بات انہوں نے برسلز میں یورپی کمیشن کے صدر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے فلسطینیوں کے قتل عام کے خاتمے، انسانی بنیادوں پر جنگ بندی تک پہنچنے اور یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
گوتیرس نے اس بات کا اعادہ کیا کہ فلسطینی عوام کو اجتماعی سزا دینے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کی نصف سے زیادہ آبادی یعنی دس لاکھ سے زیادہ لوگ تباہ کن بھوک کا شکار ہیں۔
گوتیرس نے کہا کہ غزہ میں امداد کے حوالے سے بہت پہلے کام ہونا چاہئے تھا۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور نے کہا کہ اس ماہ کے پہلے دو ہفتوں کے دوران اسرائیلی حکام نے 24 میں سے صرف 11 انسانی ہمدردی کے مشنوں کی آمد میں سہولت فراہم کی جن کا شمالی غزہ جانے کا منصوبہ تھا، باقی مشنز کو داخلے سے روک دیا گیا یا انہیں ملتوی کردیا گیا۔
ورلڈ فوڈ پروگرام کا اندازہ ہے کہ خوراک کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے روزانہ کم از کم 300 ٹرک غزہ میں داخل کرنے کی ضرورت ہے۔