اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” نے کہا ہے کہ نابلس شہر اور مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں اور کیمپوں کے محاصرے کا جاری رہنا ایک مکمل جرم ہے جو ہمارے عوام کی مزاحمت اور استقامت کے عزم کو توڑنے میں کامیاب نہیں ہو گا۔ یہ محاصرہ ایک بار پھر فلسطینیوں کی ثابت قدمی اور بہادری کے سامنے قابض کے حفاظتی نظام کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔
تحریک نے پیر کے روز ایک بیان میں فلسطینی عوام سے نابلس کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے اور جامع مزاحمت کو تیز کرنے کا مطالبہ کیا۔ قابض دشمن کی دراندازی کو روکنے اور القدس اور الاقصیٰ کے دفاع کی ضرورت پر زور دیا۔
حماس کا کہنا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے لوگوں کی طرف سے تیار کردہ بہادری اور ان کی مزاحمت اور نوجوانوں کی دشمن کے سامنے مزاحمت ایک بار پھر یہ ثابت کرتی ہے کہ ہمیں ایک نئے سرے سے قومی مزاحمت شروع کرنے کی ضرورت ہے۔
حماس نے القدس اور الاقصیٰ کا دفاع کرنے والے المرابطین کے استقامت کی تعریف کی اور پوری طاقت اور بہادری کے ساتھ ان کا دفاع کرتے ہوئے قابض ریاست کی دہشت گردی کے خلاف مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں کو سراہا۔