بیروت (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) لبنا ن کے دارلحکومت بیروت میں منعقد ہونے والی دوروزہ عالمی حمایت فلسطین کانفرنس بعنوان ”الوعد الحق بنیان المرصوص“ میں شریک مسلم دنیا کے اہم علمائے کرام اور مفتیان عظام نے مسئلہ فلسطین کی حمایت میں سستی برتنے والے مسلم اور عرب حکمرانوں کو تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمان دنیا اور بالخصوص عرب دنیا کے حکمران فلسطین کے مظلوم عوام کی مدد میں کوتاہی نہ برتیں۔ دو روزہ عالمی فلسطین کانفرنس لبنان کے مفتی اعظم شیخ ماہر حمود کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں شام کے مفتی اعظم مفتی احمد بدرالدین حسون، عراق کے اہم مذہبی رہنما مفتی شیخ مہدی صمیدی سمیت فلسطین کی مزاحمتی تحریکوں بشمول حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم، حما س کے رہنما اسامہ حمدان، جہاد اسلامی نائب رئیس محمد الہندی اور پاکستان کے مفتی گلزار احمد نعیمی سمیت افریقی و عرب ممالک سے مفتیان کرام اور علمائے کرام کی بڑی تعداد شریک تھی۔ مزاحمت فلسطین کی حمایت میں دنیا بھر کے علماء اور مفتیان کرام کی کانفرنس میں فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم بھی شریک تھے۔
کانفرنس کا اختتامی بیانیہ جاری کرتے ہوئے علمائے کرام اور مفتیان عظام نے کہا کہ وہ تمام مسلمان اور عرب ممالک جو اسرائیل کے ساتھ تعلقات رکھتے ہیں فی الفور اپنے تعلقات ختم کریں، اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے۔ انہوں نے مسلم دنیا کی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ سستی اور بے حسی کو چھوڑ کر فلسطینی عوام کی مدد کو ترجیحی بنیادوں میں شامل کیا جائے۔ انہوں نے مسلم دنیا کے حکمرانوں کی جانب سے فلسطین کے مسئلہ پر مجرمانہ خاموشی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
مزاحمت فلسطین کی حمایت میں جمع ہونے والے سیکڑوں علمائے کرام نے متفقہ طور پر اعلان کیا کہ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کرنے والی غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقا ت رکھنا اور تجارت کرنا ناجائز ہے۔انہوں نے عرب اور مسلمان دنیا کے حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو تیل اور گیس کی فراہمی بند کی جائے۔شرکائے کانفرنس نے غزہ میں جاری صیہونی جارحیت کے خاتمہ کے خلاف یمن کے اقدامات کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا اور خطے میں مزاحمتی تحریکوں بشمول فلسطین میں حماس، جہاد اسلامی، لبنان میں حزب اللہ اور عراق میں حشد الشعبی سمیت یمن کے انصار اللہ اور دیگر گروہوں کی حمایت کا اعلان بھی کیا۔