Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

پی ایل ایف نیوز

مسئلہ کشمیر کا حل امریکہ اور برطانیہ میں نہیں بلکہ کشمیری عوام کی جدوجہد اور مزاحمت سے ممکن ہو گا۔ ڈاکٹر صابر ابو مریم

کراچی ( مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل امریکہ اور برطانیہ میں نہیں بلکہ کشمیری عوام کی جدوجہد اور مزاحمت سے ممکن ہو گا۔ امریکہ اور برطانیہ سے امیدیں رکھنے والے احمق ہیں۔ مسئلہ فلسطین سمیت کشمیر کا مسئلہ برطانوی استعمار کا پیدا کردہ ہے اور آج تک امریکی حکومت ایک طرف اسرائیل کی پشت پناہی کر رہی تو دوسری طرف مقبوضہ کشمیر پر قابض ہندوستان کی حمایت کر رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز آرٹس کونسل آف پاکستان میں منعقدہ سیمینار بعنوان ’’کشمیر کی بیٹی مصائب اور مزاحمت‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار کا انعقاد مقامی این جی او ہیومن رائٹس کونسل کی جانب سے کیا گیا تھا جہاں کراچی کی سول سوسائٹی ی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سیمینار میں آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے سابق خاتون وزیر فرزانہ یعقوب مہمان خصوصی تھیں جبکہ معروف سینئر دانشور ڈاکٹر خالدہ غوث،کشمیری رہنما بشیر سدوزئی، ہیومن رائٹس کونسل کے صدر جمشید حسین، آزاد کشمیر کے رہنماسردار نزاکت عباسی، سردار آصف سدوزئی سمیت ماریہ بتول اور دیگر نے خطاب کیا۔ جبکہ نظامت کے فرائض اینکر و براڈکاسٹر راحیلہ فردوس نے انجام دئیے۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر صابر ابو مریم نے کہا کہ آج فلسطینی مزاحمت نے دنیا کی بڑی طاقتوں امریکہ، اسرائیل اور برطانیہ سمیت مغربی حکومتوں کو شکست سے دوچار کر دیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی آزادی بھی فلسطینی مزاحمت کی طرح ہی ممکن ہو سکتی ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیر کے مسئلہ پر جارحانہ سفارتکاری انجام دے اور مقبوضہ کشمیر میں جاری جدوجہد کو بین الاقوامی اجتماعات میں اجاگر کرے۔ ان کامزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر پر ہندوستان کا تسلط ناجائز ہے جس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ انہوںنے غزہ جنگ بندی سے متعلق فلسطینی مزاحمت کی کامیابیوں کی تفصیل بھی بیان کی۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے آزادریاست جموں کشمیر کی سابق وزیر فرزانہ یعقوب نے کہا کہ جب تک کشمیریوں میں امید باقی ہے تب تک کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ نہ امید ہو۔کشمیریوں کو پاکستان کی ہمدردی نہیں بلکہ عملی کردار چاہیے۔ آزاد کشمیر کی ذمہ داری ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے مسئلے پر آواز اٹھائے۔ہمیں ان لوگوں کی آواز بننا ہے جو آواز نہیں اٹھا سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کشمیریوں پر فخر ہے وہ آج بھی ڈٹے ہوئے ہیں۔مقبوضہ کشمیر کے لوگ احتجاج اس لیے کرتے ہیں کہ ان کی جان اور مال بھارت نے غیر قانونی قبضہ کیا ہوا ہے۔
معروف مصنف و کالم نگار بشیر سدوزئی نے کہا کہ کشمیریوں پر 70 سال سے ظلم ہو رہا ہے اس سے کشمیر کی بیٹی ہی متاثرہ ہوئی لیکن مزاحمت سے پیچھے نہیں ہٹی۔ کشمیر میں سات لاکھ سے زائد لوگ شہید ہو چکے ہیں۔ کشمیر ایک جیل کی شکل اختیار کر چکا ہے اور وہاں کے باشندے حتیٰ کہ چرند و پرند بھی پریشان ہیں، وہ جنگلات چھوڑ کر پہاڑوں کی چوٹیوں کی طرف جا رہے ہیں۔ بھارتی فوجیوں نے ایک رات میں ایک سو خواتین کی عزت پامال کی، مگر ان تمام مظالم کے باوجود خواتین اپنے حق میں آواز اٹھاتی ہیں۔
کشمیری سیاسی رہنما سردار نزاکت نے سیمینار میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی ماؤں اور بیٹیوں نے جو قربانیاں دیں وہ کسی عورت نے آج تک نہیں دیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے اندر آزادانہ ریفرینڈم ہونا چاہیے اور حکومت پاکستان سے درخواست کی کہ کشمیر کے انٹلیکچوئل کو بین الاقوامی سطح پر کشمیر کے وفود میں شامل کریں ۔
سردار آصف خان سدوزئی نے کہا کہ ہر آٹھ کشمیریوں پر ایک بھارتی فوجی تعینات ہے، مگر اس کے باوجود کشمیریوں کی جدوجہد نہیں رکی۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی خاتون کی سب سے بڑی طاقت تعلیم ہے اور آزاد کشمیر میں دنیا کی سب سے بہترین تعلیم کا ریشو ہے۔
جمشید حسین نے کہا کہ کشمیر کی بیٹی آج بھی ہماری طرف اور پاکستان کے ایوانوں کی طرف دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں افراد کشمیر میں شہید ہو چکے ہیں اور ہم کشمیر کے وکیل بننے کی کوشش کرتے ہیں مگر ہمیں ڈر سے نکل کر درست انداز میں وکالت کرنی چاہیے۔
ڈاکٹر خالدہ غوث نے کہا کہ ہمیں تمام معاملات کو نئے زاویے سے دیکھنا چاہیے اور عالمی سطح پر کشمیر کی عورتوں کے حوالے سے بے حسی بڑھ چکی ہے۔ کشمیر کی عورتیں بہت بہادر ہیں اور اپنے شوہر اور نوجوان بیٹوں کی لاشیں بہادری سے رخصت کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین میں ہونے والے مظالم میں بہت مماثلت ہے اور بین الاقوامی سیاست کشمیر کی آزادی کے حق میں نہیں ہے۔     

1 Comment

1 Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan