مغربی کنارے میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیاں جاری رہیں اور اس دوران 22 کارروائیاں ہوئیں، جن میں قابض فوج اور آباد کاروں پرفائرنگ کی 6 کارروائیاں بھی شامل ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین “معطی” نے گذشتہ روز ہونے والی مزاحمتی کارروائیوں کے بارے میں تفصیلات جاری کی ہیں۔ اس دوران دھماکہ خیز آلات کے دھماکے، دو مولوتوف کاک ٹیل اور آباد کاروں کے حملوں کے جواب میں ان کی گاڑیوں پر سنگ باری کے واقعات شامل ہیں۔غرب اردن کے الگ الگ حصوں میں 11 مقامات پر یہودی آباد کاروں کی گاڑیوں اور اسرائیلی فوج پر سنگ باری کی گئی۔
موثر کارروائیوں میں مزاحمتی کارکنوں نے قابض فوج کو گولیوں اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات سے نشانہ بنایا۔ دوسری طرف اسرائیلی قابض فوج نے جنین کیمپ پر دھاوا بولا۔ اس دوران جنین میں الجلمہ فوجی چوکی پر فائرنگ کی۔
مزاحمت کارکنوں نے اریحا میں حمراء چوکی کے قریب قابض فوجیوں کو گولیوں اور دھماکہ خیز آلات سے نشانہ بنانے کے علاوہ جوڈیشل اسکوائر کے قریب اور طولکرم میں نور شمس کیمپ پر دھاوا بول دیا۔
جنین کیمپ ، برقین، عرابہ اور فقوعہ قصبوں میں متمرکز نوجوانوں اور قابض فوج کے درمیان کئی جھڑپیں ہوئیں جن میں فلسطینیوں کی طرف سے قابض فوج پر پتھراؤ کیا گیا۔
قابض فوج کے ساتھ جھڑپوں کا دائرہ طولکرم کے نور شمس کیمپ تک پھیل گیا، جب کہ فلسطینیوں نے قلقیلیہ گورنری کے قصبے عزون میں آباد کاروں پر پتھراؤ کیا اور آباد کاروں کی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی۔
نابلس کے قصبوں برقہ اور بیتا، بیت لحم کے قصبہ حسین اور الخلیل کے العروب کیمپ میں جھڑپیں ہوئیں، جس دوران فلسطینی نوجوانوں نے قابض فوجیوں پر پتھراؤ کیا۔