کراچی (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی اپیل پر ملک بھر کی طرح کراچی پریس کلب کے سامنے اتوار کے روز فلسطینی مزاحمت کی غاصب اسرائیل کے مقابلہ میں عظیم الشان کامیابی پر جشن فتح و مزاحمت کے عنوان سے مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا۔
فلسطینی مزاحمت سے یکجہتی کرنے کے لئے مظاہرے میں شہر بھر کی سیاسی و مذہبی قیادت سمیت سول سوسائٹی اور این جی اوز سمیت طلباء و طالبات اور نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
شرکائے مظاہرہ نے ہاتھوں میں پاکستان اور فلسطین کے پرچم اٹھا رکھے تھے اور طوفان اقصی کے پلے کارڈ اٹھا کر فلسطینی مزاحمت سے اپنی یکجہتی اور حمایت کا اعلان کر رہے تھے۔ مظاہرین نے امریکہ اور اسرائیل کے پرچم بھی نذر آتش کئے۔
مظاہرے سے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی سرپرست کمیٹی کے اراکین بشمول جماعت اسلامی کے نائب امیر مسلم پرویز، جمعیت علماء پاکستان کے رہنما علامہ قاضی احمد نورانی، علامہ عقیل انجم قادری، مجلس وحدت مسلمین کراچی کے صدر علامہ صادق جعفری، علامہ مبشر حسن، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسرار عباسی، عرم بٹ، پاکستان عوامی تحریک کے رہنما ثاقب نوشاہی، معروف اسکالر محمود عالم جہانگیری، کشمیری رہنما بشیر سدوزئی، جمعیت اہلحدیث کے مفتی مرتضیٰ رحمانی، اہلسنت رابطہ کونسل کے رہنما مسرور ہاشمی، معروف نعت خوان صاحبزادہ معاذ نظامی، ہیومن رائٹس کونسل کے جمشید حسین، سکھ رہنما مگھن سنگھ اور دیگر نے خطاب کیا۔ اس موقع پر عبد الوحید یونس، علامہ شوکت مغل قادری , قاری ادریس، ولی مصطفائی اور دیگر بھی موجود تھے۔
مقررین نے کہا کہ فلسطینی مزاحمت کی جانب سے اسرائیلی ناجائز قبضہ کے خلاف طوفان الاقصی آپریشن کی کامیاب کاروائی پر فلسطینی قوم اور پوری مسلم اُمّہ کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ ہم فلسطینی مزاحمت کے ساتھ ہیں اور بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔ یہ مظلوموں کی فتح ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی مزاحمت نے تاریخ میں ایک نیا باب رقم کر کے پوری مسلم اُمّہ اور عرب حکمرانوں کو جھنجھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پوری دنیا میں فلسطین کی مزاحمت کی حمایت کی جا رہی ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ پاکستان کے نگران وزیر اعظم نے انتہائی کمزور اور کھوکھلا موقف اپناتے ہوئے اسرائیل سے ہمدردی کرنے کی کوشش کی ہے جس پر پاکستان بھر کے عوام سراپا احتجاج ہیں۔
مقررین کا کہنابتھابکہ اسرائیل ایک غاصب اور ناجائز ریاست ہے ۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے کہا تھا کہ پاکستان اس تسلیم نہیں کرے گا لیکن نگران حکومت کے اسرائیل سے متعلق نرم گوشہ نے پوری قوم کا سر شرم سے جھکا دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عرب حکومتیں کو اسرائیل کو اپنا نجات دہندہ سمجھ رہی تھیں ان کو جان لینا چاہئے کہ اسرائیل کا وجود زیادہ دیر باقی رہنے والا نہیں ہے لہٰذا اپنے غلط اقدامات کو قبل از وقت درست کر لیں۔ انہوں نے مسلم دنیا کے حکمرانوں سے اپیل کی کہ فلسطینی مزاحمت کی تاریخ ساز کاروائی کے موقع پر تمام حکومتیں اور مسلمان افواج فلسطینیوں کی پشتبانی کریں۔
اس موقع پر مظاہرین نے فلسطینی مزاحمت کے حق میں نعرے بلند کئے اور امریکہ و اسرائیل کے پرچم بھی نذر آتش کئے۔