نابلس (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) جولائی کے مہینے میں قابض افواج اور آباد کاروں کے خلاف مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیاں تمام شکلوں میں نہ صرف جاری رہی ہیں بلکہ ان میں اضافہ دیکھا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین “معطی” نے گذشتہ ماہ کے دوران مزاحمت کی 1,132 کارروائیوں کی نشنادہی کی، جن میں 97 فائرنگ اور قابض افواج کے ساتھ مسلح جھڑپیں شامل ہیں، جن میں سے 33 جنین میں کی گئیں۔
مزاحمتی کارروائیوں کے نتیجے میں دو اسرائیلی ہلاک اور 50 فوجی اور آباد کار مختلف نوعیت کے زخمی ہوئے۔اس سے اس سال کے آغاز سے اب تک قابض فوھ اور اس کے آباد کاروں کی ہلاکتوں کی تعداد 28 ہو گئی، جب کہ جولائی میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی اور یہودی شرپسندوں کی کارروائیوں میں 28 فلسطینی شہید ہوئے۔
مزاحمت کاروں نے نے جنین اور اس کے کیمپ کے خلاف بڑی اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے “باس جینن” کی جنگ شروع کی، جو کہ تین جولائی شروع ہوئی۔ اسرائیلی فوج نے جنین کیمپ پر چڑھائی کرتے ہوئے مزاحمت کاروں کے بنیادی ڈھانچے اور ہتھیاروں کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ اس کارروائی میں قابض فوج کے دو ہزار مسلح اہلکاروں نے حصہ لیا۔
مزاحمت کاروں کی طرف سے قابض فوج کی وحشیانہ جارحیت کے جواب میں قابض فوج کےخلاف ہتھیاروں کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں ایک فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے جب کہ جوابی کارروائیوں میں قابض فوج کی کئی گاڑیوں کو تباہ کردیا گیا۔
مزاحمتی قوتوں نے جنین سے اسرائیلی فوج کے انخلاء کے بعد بھی دشمن کے اہداف کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھا، جہاں الخلیل کے قصبے السموع سے شہید عبدالوہاب خلیلیہ جس کا تعلق اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے ساتھ تھا نے تل ابیب میں چاقو کے وار کرکے 10 یہودی آباد کاروں کو زخمی کردیا۔
چھ جولائی کو رام اللہ کے مغرب میں واقع گاؤں قبیا سے تعلق رکھنے والے 19 سالہ شہید القسامی احمد سلیمان غیظان نے قلقیلیہ اور نابلس کے درمیان کیدومیم بستی کے قریب فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک آباد کار ہلاگ ہوگیا۔ القسام بریگیڈز نے ایک بیان میں اس آپریشن کی ذمہ داری قبول کی۔
جنین کے خلاف قابض فوج کی جارحیت کی ناکامی کا واضح اظہار القسام بریگیڈز سے وابستہ جنین میں العیاش بٹالین نے اسرائیلی اہداف پر راکٹ فائر کرنے کا سلسلہ جاری رکھا اور جنین کے مغرب میں واقع شیکڈ بستی کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا۔
دس جولائی کو رام اللہ کے نواحی گاؤں شقبا سے تعلق رکھنے والے 34 سال کے شہید بلال قدح کی رام اللہ کے مغرب میں دیر نظام گاؤں کے قریب قابض فوجیوں سے جھڑپ ہوئی اور ان پر دستی بم پھینکا۔ اس کارروائی میں قدح نے جام شہادت نوش کیا۔
پچیس جولائی کو نابلس کے مشرق میں کوہ گریزیم کی چوٹی پر قابض فوجیوں کے ساتھ مسلح تصادم کے بعد سعد مہر الخراز، نورالعارضہ اور منتصر سلامہ شہید ہوگئے۔ .