ٹوکیو (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) جاپان نے اعلان کیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی فلسطینیوں کی مدد کے لیے قائم ایجنسی ‘ اونروا’ کے ماہ جنوری سے معطل کردہ فنڈز کو بحال کر دے گا۔ کیونکہ ایجنسی نے اسرائیل کے الزامات کے بعد اپنا اعتمماد بحال کرنے کے لیے کوششیں شروع کر رکھی ہیں۔
جاپان بھی ان 16 ملکوں میں شامل ہے جنہوؐں نے امریکہ کی پیروی میں ‘ اونروا ‘ کے لیے اپنی فنڈنگ معطل کر دی تھی۔ یہ مجموعی طور پر 450 ملین ڈالر کی فنڈنگ تھی۔ جو معطل کی گئی تھی۔
امریکہ نے ‘ اونروا’ کے فنڈز روکنے کا اقدام اسرائیل کے اس لازام کے فوری بعد کر دیا تھا کہ ‘اونروا’ کے غزہ میں کام کرنےوالے 13000 کارکنوں میں سے 12 نے مبینہ طور پر سات اکتوبر کو اسرائیل پر حملے میں حماس کا ساتھ دیا تھا۔
اس کے فوری بعد کئی دوسرے ملکوں نے بھی اس چیز کا انتظار کیے بغیر ‘اونروا’ کے فنڈز روک دیے کہ ‘اسرائیلی الزام کی تحقیقات ہونے دی جائے تاکہ جو بھی فیصلہ کیا جائے محض الزام کی بنیادد پر نہیں بلکہ حقائق کی بنیاد پر کیا جائے۔
ان عاجلانہ سزا کے ساتھ فنڈز رونےوالے ملکوں میں آسٹریلیا، کینیڈا بھی شامل تھے۔ اب یہ دونوں ملک فنڈز بحال کر چکے ہیں۔ ‘اونروا’ غزہ میں بے گھر فلسطینیوں کو امداد دینے کے لیے سرگرم سب سے بڑا اور اہم ادارہ ہے۔ جاپان کے وزیر خارجہ یوکو کامی کاوا سے ‘اونروا’ کے سربراہ فلپ لازارینی نے پچھلے ہفتے ملاقات کی تھی اورانہیں ‘ اونروا ‘ کے موقف کے بارے میں بتایا تھا۔
وزیر خارجہ جاپان نے کہا ‘اس اہم ملاقات کے بعد جاپان نے فنڈز کی بحالی کا فیصلہ کیا ہے۔ کہ جاپان فنڈنگ کی ادائیگی پھر سے شروع کر دے گا۔ انہوں نے یہ بات پارلیمنٹ میں رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ہے۔ انہون نے کہایہ رقم تقریباً 354 ملین ڈالر کی بنتی ہے۔ جو جلد ہی جاری کر دی جائے گی۔ ‘ اونروا ‘ کی رپورٹ بابت سال 2022 جاپان ‘اونرا ‘ کا چھٹا بڑا ڈونر ملک ہے۔