Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

جنگ کے خاتمے تک دشمن کے قیدیوں پر بات نہیں کریں گے:ھنیہ

دوحا – (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن )اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ ہم نے ان تمام فریقوں کو مطلع کیا جنہوں نے مزاحمتی قیدیوں کے بارے میں ہم سے رابطہ کیا تھا کہ یہ معاملہ جنگ کے خاتمے سے پہلے نہیں کھولیں گے۔ دشمن کے قیدیوں کو مفت میں نہیں چھوڑا جائے گا بلکہ ان کی قیمت وصول کی جائے گی۔ انہیں اپنے قیدیوں کے بدلے میں ہی رہا کیا جا سکتا ہے۔

حماس کے میڈیا آفس سے منگل کے روز شائع ہونے والے ایک پریس بیان میں ہنیہ کا کہنا تھا کہ غزہ میں بہادر فلسطینی عوام کے خلاف فسطائی حکومت کی جانب سے کی جانے والی تباہی اور بربریت القسام اور مزاحمتی دھڑوں کے حملوں کے شاندار نتائج کی عکاسی کرتی ہے۔

حماس کے رہ نما نے زور دے کر کہا کہ دشمن جو کچھ بھی کرتا ہے اس سے ہونے والی شکست کی شرمندگی نہیں مٹ سکے گی اور دشمن کو اپنے جرائم اور دہشت گردی کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ طوفان الاقصیٰ کی جنگ فلسطینیوں کے فیصلے اور نفاذ کی جنگ ہے۔ اس سے ہمارا یہ یقین اور بھی پختہ ہوتا ہے کہ پوری قوم کو اس جنگ میں حصہ لینا چاہیے۔ خاص طور پر مزاحمتی قوتوں کو اس میں حصہ لینا چاہیے۔

ہنیہ نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام ایک بارپھر ثابت کر رہے ہیں کہ وہ طوفان الاقصیٰ کی جنگ کی سطح پر ہیں۔

القسام بریگیڈزنے صہیونی قابض ریاست کو گذشتہ ہفتے کی صبح بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کے ذریعے احاطہ بستیوں کو نشانہ بنایا جس پر صہیونی ریاست حیران رہ گئی۔

اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں ایک ہزار کے قریب فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔شہید اور زخمی ہونےوالوں میں زیادہ تر بچے اورخواتین شامل ہیں جب کہ فلسطینی مزاحمتی فورسز کی کارروائیوں میں بارہ سو صہیونی جھنم واصل ہوچکے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan