غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)ہفتے کے روز غزہ میں اسرائیلی فوج کی طرف سے جنگ جاری رہی۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں اپنی فضائی اور زمینی کارروائیاں جاری رکھے ہوئی ہیں اور وہ روزانہ حماس تحریک سے تعلق رکھنے والے مزید انفراسٹرکچر کو ختم کرنے کا اعلان کرتی ہے۔ جب کہ اس جنگ میں سب سے زیادہ نقصان فلسطینی عوام کو ہوا ہے، جن کے پاس زندگی کی بنیادی ضروریات تک نہیں ہیں، جب کہ جنگ بندی کے لیے کوئی امید کی کوئی علامت دکھائی نہیں دیتی۔
تازہ ترین پیش رفت میں اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی توپ خانہ غزہ شہر پر شدید گولہ باری کر رہا ہے، فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ میں الشفا میڈیکل کمپلیکس کو ایک گھنٹے کے اندر خالی کرنے کا حکم دیا تھا۔
ایک فلسطینی طبی ذریعے نے آج عرب عالمی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ غزہ کے الشفاء ہسپتال کو اسرائیلی فوج کی طرف سے دی گئی ڈیڈ لائن کے بعد زیادہ تر ڈاکٹروں، مریضوں اور بے گھر افراد کو خالی کر دیا گیا ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے اور درجنوں مریض اب بھی الشفاء ہسپتال میں موجود ہیں۔
فلسطینی طبی ذریعے نے بتایا کہ الشفاء میڈیکل کمپلیکس میں موجود زیادہ تر ڈاکٹروں، مریضوں اور بے گھر افراد نے ہسپتال کو وسطی غزہ کے دیگر ہسپتالوں کی جانب منتقل کردیا۔
ذرائع نے عرب ورلڈ نیوز ایجنسی نے بتایا کہ سینکڑوں مریضوں کو پہلے ہی پیدل وہاں سے نکالا جا چکا ہے اور وہاں بے گھر ہونے والے افراد کے علاوہ درجنوں ڈاکٹر ہسپتال چھوڑ چکے ہیں۔
ذریعے نےمزید کہا کہ “منظر افسوسناک تھا” کیونکہ مریضوں کو وہیل چیئر پر دو کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کرنا پڑا۔
ذرائع کے مطابق ہسپتال کو مکمل طور پر خالی نہیں کیا گیا ۔انکیوبیٹرز میں قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کے علاوہ درجنوں مریض وہاں موجود تھے۔
غزہ کی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے ابھی بھی الشفا ہسپتال میں موجود ہیں۔ وزارت نے کہا کہ 120 مریض اب بھی ہسپتال میں ہیں جن میں قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے بھی شامل ہیں۔