رام اللہ – (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)کالونائزیشن اینڈ وال ریزسٹنس کمیشن کے سربراہ وزیر مؤید شعبان نے کہا ہے کہ قابض حکام نے انسانی حقوق کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش میں اس سال کے آغاز سے اب تک تین اسکولوں کو مسمار کیا ہے جو کہ تعلیم کے حق کی ضمانت دیتے ہیں۔
وزیر شعبان نے جمعہ کو ایک بیان میں مزید کہا کہ ان اسکولوں کے طلباء اس لمحے تک ایک مشکل حقیقت اور تعلیمی عمل کے مستقبل میں ایک نامعلوم مستقبل میں جی رہے ہیں۔ ان سیکڑوں بچوں کا مستقبل تاریک ہے۔
انہوں نے تصدیق کی کہ کمیشن ان اسکولوں کی فائلوں کی قانونی طور پر پیروی کر رہا ہے تاکہ انہیں دوبارہ تعمیر کیا جا سکے، خاص طور پر بیت لحم میں “جب الدیب” اور الخلیل کے جنوب میں مسافر یطا میں “اسفی ایلیمنٹری مکسڈ اسکول” کی تعمیرنو کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ قابض حکام کا پیغام ہمارے لوگوں کے بنیادی حقوق پر حملے کی حد تک نہیں رکتا بلکہ یہ ان بین الاقوامی تنظیموں اور دنیا کے ممالک کے موقف پر حملہ کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکام کی طرف سے غرب اردن اور دوسرے علاقوں میں 53 سے زائد فلسطینی اسکولوں کی مسماری کا خدشہ ہے۔اس سے ایک ہزار سے زاید بچے متاثر ہوسکتے ہیں۔