لندن (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) جنوبی افریقہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی غاصب غزہ میں نسل کشی کے مقدمے کے تناظر میں عالمی عدالت انصاف کی طرف سے جاری کیے گئے احتیاطی اقدامات کے فیصلوں پر عمل درآمد نہیں کرتا۔
جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے کہا کہ اسرائیل عدالت کے جاری کردہ فیصلوں پر عمل درآمد نہیں کرتا۔
رامافوسا نے پریس بیانات میں کہا کہ “اسرائیل نے بین الاقوامی عدالت انصاف کے جاری کردہ حکم کی تعمیل نہیں کی ہے اور اس لیے ہم نے مناسب سمجھا کہ عدالت میں رفح کے علاقے کے مسائل کے حل کے لیے فوری درخواست جمع کرائی جائے جہاں اسرائیلی حملے میں 100 سے زائد عام شہری شہید ہوئے تھے۔”
انہوں نے عندیہ دیا کہ وہ چاہتے ہیں کہ عالمی عدالت انصاف ایک اور فیصلہ کرے کہ اس مسئلے سے کیسے نمٹا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “ایک اور تشویشناک مسئلہ یہ ہے کہ غزہ میں لوگ بھوک سے مر رہے ہیں اور عالمی تنظیمیں بار بار خبردار کر رہی ہیں۔ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ منظم نسل کشی ہے”۔
اس تناظر میں اسرائیل کی انسانی حقوق کی 12 تنظیموں نے کہا کہ تل ابیب نے غزہ کی پٹی میں امداد کے داخلے میں سہولت فراہم کرنے کے حوالے سے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کی تعمیل نہیں کی۔
تنظیموں نے وضاحت کی کہ عدالتی حکم کے بعد اسرائیل کی غزہ میں انسانی تباہی روکنے کے لیے ایک قانونی ذمہ داری ہے اور اس پر عمل درآمد ہونا چاہیے”