غزہ – (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن )اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] اور دوسری فلسطینی مزاحمتی قیادت نے مغربی ذرائع ابلاغ اور صہیونی ریاست کی طرف سے بچوں کو نشانہ بنانے کے منفی پروپیگنڈے کو مسترد کردیا ہے۔
مزاحمتی قیادت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مغربی میڈیا صہیونی ریاست کے گمراہ کن بیانیے پر یقین کرکے حقائق سے چشم پوشی کا مرتکب ہو رہا ہے۔ مغربی ذرائع ابلاغ کو چاہیے کہ وہ صہیونی ریاست کے بیانیے پرکان دھرنے کے بجائے پیشہ وارانہ اسلوب اپنائے اور بچوں کو نشانہ بنائے جانےسے متعلق افواہوں کی چھان بین کرکے خبریں جاری کرے۔
آج بدھ کے روز ایک پریس بیان میں حماس نے بعض مغربی ذرائع ابلاغ کی طرف سے اٹھائے گئے ان من گھڑت الزامات کی سختی سے تردید کی جو فلسطینی عوام اور ان کی مزاحمت کے خلاف جھوٹ اور بہتان سے بھرے صہیونی بیانیے کو غیر پیشہ ورانہ طور پر اپناتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ نہتے اور معصوم شہریوں اور بچوں کو بے دردی سے قتل کرنے کا وطیرہ اسرائیلی ریاست کا ہے اور پوری دنیا میں اس کے شواہد بھی موجود ہیں۔
فلسطینی مزاحمتی قیادت پر بچوں کو جنگ میں نشانہ بنانے کا الزام عاید کرکے صہیونی ریاست کے فلسطینیوں کے خلاف گھناؤنی جرائم سے توجہ ہٹانے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے۔ مزاحمتی فورسز اس طرح کے جھوٹے اور مکروہ پروپیگنڈے کو مسترد کرتی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مغربی دنیا تعصب کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسرائیلی جنگی جرائم کے حوالے سے آنکھی بند کیے ہوئے ہے۔
حماس نے کہا کہ پوری دنیا جانتی ہے کہ صہیونی ریاست نے غزہ کے دو ملین سے زائد لوگوں کی خوراک، پانی، بجلی اور ادویات سمیت ہرطرح کی ضروریات ختم کردی ہیں۔ صہیونی مجرم کھلے عام نہتے فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہاہے جب کہ عالمی بالخصوص مغربی میڈیا حقائق سے منہ موڑ کر مجرموں کو تحفظ دینے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے کےروز اسرائیلی ریاست کی جنگی مشین نے نہتے فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا بے دریغ استعمال کرتے ہوئے ایک ہزار کے قریب نہتے فلسطینیوں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے کو شہید کردیا ہے۔