مجلس وحدت مسلمین کے رہنما ناصر عباس شیرازی نے خطاب میں کہا کہ فلسطین کی آزادی کا نقطہ آغاز ہو گیا، استقامتِ فلسطین کانفرنس آئی ایس او کی اچھی کاوش ہے۔ آج فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہونا ہر مسلمان کا فرض ہے عالم کفر اسرائیل کی مدد کرسکتا ہے تو ہم فلسطین کا ساتھ کیوں نہیں دیتے آج کی حماس 30 سال پہلے والی نہیں، حزب اللہ اس کے ساتھ ہے اسرائیل کی پوری طاقت فیل ہو چکی ہے، یہ کربلا سے سبق لینے کا نتیجہ ہے یہ کربلا کا درس ہے کہ حماس جان دینے کے لئے آگے بڑھ رہی ہے، اور اسرائیلی جان بچانے کے لئے چھپ رہے ہیں، اسرائیل مسجد اقصی کی قانونی اور جغرافیائی حیثیت کو تبدیل کرنا چاہتا تھا، پہلے غزہ قید اور دوسرے مسلم ممالک آزاد تھے، طوفان الاقصی کے بعد غزہ آزاد اور اسلامی ریاستیں قید ہیں۔ اسرائیل نام کا ملک تھا اور نہ رہے گا، فلسطین ملک تھا اور رہے گا ان شاء للہ ہم اپنی آنکھوں سے اسرائیل کا خاتمہ دیکھیں گے اور مسجد الاقصی میں شیعہ سنی مل کر نماز ادا کریں گے ہم اسرائیل کو تسلیم کرنے کی وکالت کرنے والوں کو پاکستان میں تنہا کریں گے۔ تکفیری متنازع بل کی منظوری پر شادیانے بجانے والے ناکام ہوئے ہیں۔ہم میدان میں ہیں، اللہ کی مدد ہمارے ساتھ ہے تکفیری پہلے بھی ناکام ہوئے آئندہ بھی ناکام ہوں گے۔
معروف تجزیہ نگار اوریا مقبول جان نے خطاب میں کہا کہ امت مسلمہ دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ امت کے پاس 51 لاکھ فوج ہے، ایٹمی قوت بھی ہیں، چل پڑیں تو اسرائیل تباہ ہو جائے گی۔ سابق وفاقی وزیر تعلیم منیر گیلانی نے کہا کہ فلسطینیوں کو پانی کی قلت کا سامنا ہے، اگر پاکستان کے عوام مصر کے راستے سے پانی پہنچاتے تو ہم بھی اس جہاد میں شامل ہو جاتے۔ اگر کوئی یہ سمجھ رہا ہے کہ مجاہدین کی طرف سے سیز فائر ہو گا تو وہ بہت بڑی غلطی پر ہے۔ آج مجاہدین نے ثابت کر دیا ہے کہ ہم اللہ تعالیٰ کی قوت کے سہارے اس صیہونی شیطانی قوت کو خطے سے باہر نکال کریں گے۔ اگرچہ امریکہ یا یورپی ممالک برطانیہ، فرانس، جرمنی بھی میدان میں آجائیں حالات بتا رہے ہیں کہ جنگ ان کے ہاتھ سے نکل چکی ہے۔ اور فتح ان شاء اللہ مسلمان جہادی نوجوانوں کی ہوگی۔ جو حماس، حزب اللہ اور القدس فورس کی صورت میں بے خوف و خطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں، یقینا اللہ کی نصرت سے یہی کامیاب ہوں گے۔
امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر حسن عارف نے خطاب میں کہا کہ الحمدللہ فسلطینیوں کی مزاحمت اور استقامت رنگ لے آئے گی۔ مظلوم فلسطینیوں نے غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کیخلاف جہاد کا اعلان کرکے دنیا بھر کے مظلومین کے دلوں کو مسرور کیا ہے اسرائیل کو تسلیم کرنیوالے عرب ممالک کو منہ کی کھانے پڑیں گی، طوفان الاقصیٰ اسرائیل کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔ ان شا ء اللہ قرآنی فیصلے کے مطابق زمین پر مظلومین کی حکومت غالب آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسرائیل کے مسلسل مظالم کا ردعمل ہے کہ اب اسرائیل اس کی تاب نہیں لا سکے گا اور نابود ہو جائے گا۔ آئی ایس او کا مرکزی کنونشن آئندہ ایک روز تک جاری رہے گا کنونشن کے آخری روز نئے مرکزی صدرکا انتخاب اور حمایت فسلطین ریلی مال روڈ لاہور پر ہوگی۔